Maktaba Wahhabi

53 - 95
کبھی سامنا کرنا پڑا ہے؟ جواب نفی میں ہے۔یہ الگ بات ہے کہ جنگ ِعظیم دوم کے بعد اس میں سے اکثر ریاستیں مسلمانوں کو واپس مل گئیں ، سوائے چین کی چھ ریاستوں کے جہاں اس وقت بھی ۹ کروڑ مسلمان ہیں اور روس کے زیرقبضہ تیرہ ریاستوں کے جہاں کی مسلم آبادی تین کروڑ سے بھی زائد ہے۔ اسی طرح عددی اعتبار سے مسلمانوں کا بدترین نقصان ۶۵۶ھ میں ہوا جب دنیا کے سب سے پررونق و حسین شہر، عالم اسلام کے دارالخلافہ بغداد میں تاتاریوں نے حملہ کیا اور چالیس دن تک ایسی تباہی مچائی کہ صرف بغداد میں ۱۸/ لاکھ مسلمان مارے گئے اور ان کی لاشوں کے ڈھیر کی بدبو بغداد سے دمشق تک پھیل گئی۔ (یہ فاصلہ اندازاً کراچی سے بمبئی تک ہے) کیا اس صدی کے کسی بھی عشرہ میں شہید ہونے والے دس بیس ہزار مسلمانوں کا اس سے موازنہ کیا جاسکتا ہے۔ ظاہری و مادّی اعتبار سے مسلمان اس وقت ترقی کی جس منزل پر ہیں ، اس کی مثال ماضی کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ اقوام متحدہ میں شعبہ آبادیات کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پوری دنیا میں مسلمانوں کی تعداد سب سے زیادہ بڑھ رہی ہے اور وہ بھی بڑی تیزی سے اسلام قبول کرنے والے لوگوں کی و جہ سے نہ کہ تعددِ ازدواج اور افزائش نسل سے، جس کا پروپیگنڈا ہمارے ملک کی فرقہ پرست تنظیمیں بڑے زورو شور سے کررہی ہیں ۔ عالمی ماہرین آبادیات کے مطابق ہر چھ سال میں عالمی آبادی میں مسلم آبادی ایک فیصد بڑھ رہی ہے۔ گذشتہ اٹھارہ سال میں دنیا کی مسلم آبادی میں ۳۵ کروڑ کا اضافہ ہوچکا ہے۔ آبادی میں ان کے اضافہ کی یہی رفتار رہی تو ۲۰۲۵ء تک مسلمانوں کا تناسب ۲۵ فیصد سے بڑھ کر ۳۰ فیصد ہوجائے گا اور عیسائیت کے بجائے دنیا کی سب سے بڑی اکثریت ہوں گے…!! مسلمان اس وقت الحمدللہ سیاسی اور معاشی اعتبار سے بھی سب سے آگے ہیں ۔ ۲۲۴ ممالک میں ۶۰ ممالک ان کے قبضہ میں ہیں ۔ ۳ کروڑ عالمی افواج میں ۸۵ لاکھ سے زائد افواج ان کے پاس ہیں ۔ چھ ارب کی عالمی آبادی میں وہ ڈیڑھ ارب سے زیادہ ہیں ۔ اسی
Flag Counter