اس کا ترجمہ سیرة ابن ہشام کے اوّلین مترجم نے اس طرح کر دیا ہے ”بنو عوف کے یہود مسلمانوں کے ساتھ مل کر ’ایک ہی امت‘ہوں گے۔ یہود اپنے دین پر عمل کریں گے جب کہ مسلمان اپنے دین پر …!“ چنانچہ دیگر ترجمہ نگار غالباً اسے ثقہ ترجمہ سمجھ کر ہر جگہ اسی کی نقل کرتے چلے گئے۔ واضح رہے کہ یہ غلط ترجمہ ایک زبان سے دوسری زبان میں لفظی ترجمہ کی مشکلات کے اسالیب سے تعلق رکھتا ہے کیونکہ بسا اوقات لفظی ترجمے بات کو کہیں سے کہیں لے جاتے ہیں ۔بائبل کے تراجم کے کرشمے اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔ میرا مقصود یہ ہے کہ اس ترجمہ میں ’مسلمانوں کے ساتھ مل کر ایک ہی امت‘ درست مفہوم پیش نہیں کرتا کیونکہ ’ایک ہی امت‘ ترجمہ غلط ہے ۔صحیح مفہوم،مسلمانوں کے حلیف کے طور پر الگ امت (جماعت) ہیں ۔گویا یہاں دوبارہ ’امت‘ کے لفظ لانے سے مراد قطعاً یہ نہیں کہ بنی عوف کے یہودی مسلمانوں کی اُمت میں شامل ہیں بلکہ اس کا مفہوم یہ ہے کہ یہود مسلمانوں کے علاوہ ایک الگ امت ہوں گے کیونکہ ان کا دین مسلمانوں کے دین سے الگ ہے، البتہ معاہدے کی مذکورہ دفعہ (شق) میں وہ مسلمانوں کے ساتھ (بطورِ حلیف) متصور ہوں گے یعنی یہود کی مسلمانوں کے ساتھ ’معیت‘ ایک اُمت ہونے کی نہیں بلکہ ’حلیف‘ ہونے کی حیثیت بیان کی جارہی ہے۔جس کی دلیل بعد میں الگ الگ دین کا حامل ہونا صریحاً بتا دی ہے۔ یہود کا مسلمانوں سے الگ اُمت ترجمہ اس لیے کیا گیا ہے کہ یہاں لفظ ’امت ‘ تکرار کے ساتھ بطورِ’ نکرہ‘ استعمال ہوا ہے اور عربی زبان کا معروف قاعدہ ہے کہ جب نکرہ کا تکرار ہو تو اس سے مراد دو مختلف چیزیں ہوتی ہیں جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد باری ہے : ﴿ فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ، إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴾ (الم نشرح :۵،۶) ”بے شک تنگی کے ساتھ آسانی ہے ، بلاشبہ تنگی کے ساتھ آسانی ہے۔ “ یہاں ایک تنگی کے ساتھ دو آسانیاں دینے کا وعدۂ ربانی ہے اور ایک مرسل روایت سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گھر سے خوشی کی حالت میں باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ ایک تنگی دو آسانیوں کو مغلوب نہیں کر سکتی۔ پھر ان آیات کی تلاوت فرمائی ﴿فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ، إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴾ (تفسیر طبری ،تفسیر عبد الرزاق بسلسلہ تفسیر سورۂ ہذا ، حاکم،بیہقی ) مزید ایک مثال لفظ ’قوم‘ سے ہی لیتے ہیں ۔ قرآنِ مجید میں ہے : ﴿يٰاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لاَ يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ عَسٰی أَنْ يَّکُوْنُوْا خَيْرًا مَّنْهُمْ﴾ |