Maktaba Wahhabi

55 - 71
جغرافیہ وحساب، علم طب یعنی علم الابدان، علم ریاضی، علم کیمیا ، علم طبیعات، علم فلکیات، علم توانائی اور علم تعمیرات وغیرہ سے دنیا کو روشناس کرایا۔ جن عظیم مسلمان سائنسدانوں نے اس سلسلے میں کارہاے نمایاں سر انجام دیئے ان میں جابر بن حیان (۷۲۲۔ ۸۱۷ء) عبدالملک اصمعی (۷۹۰۔ ۸۳۱ء) ، محمد بن موسیٰ الخوارزمی (۷۸۰۔۸۵۰ء)، یعقوب بن اسحق الکندی اور الجاحظ (متوفی ۸۶۹ء ) وغیرہ شامل ہیں ۔ مذکورہ بالامسلمان سائنسدانوں کے جملہ علمی کارناموں کی مکمل تفصیل ایک ضخیم کتاب کی متقاضی ہے تاہم اِجمال وایجاز کے پیش نظر کچھ تفصیل حسب ِذیل ہے (۱) نور الدین طوسی: قطب الدین شیرازی (متوفی ۱۳۱۱ء) کا ذہین وفطین شاگرد تھا۔ اس نے نهاية الادراک فی دراية الافلاکلکھی جو ’شیرازی‘ کی علم نجوم پر مشہور تصنیف’تذکرہ‘ کی ارتقائی صورت ہے۔ اس میں ہندسی مسائل پر بھی بڑے قیمتی مباحث ملتے ہیں ، مثلاً رؤیت کی خاصیت اور قوسِ قزح (Rainbow) کی تشکیل۔ وہ پہلا سائنسدان تھا جس نے قوسِ قزح کی تشکیل کا ایک صحیح اور واضح حل پیش کیا۔ (۲) جابر بن حیان: بہت سی کتابوں کا مصنف تھا۔ وہ تجرباتی کیمیا کا بانی تھا۔ اس نے اپنی کتابوں میں فولاد بنانے، چمڑا رنگنے، دھاتوں کے مرکبات بنانے، دھاتوں کو مُصفّٰی کرنے، لوہے کو زنگ سے بچانے کے لئے ،ا س پر وارنش کرنے اور بالوں کو سیاہ کرنے کے لئے خضاب تیار کرنے کی طرح کے بیسیوں طریقے بیان کئے ہیں ۔ جابر نے سفیدہ (Lead Carbonate) ، سنکھیا (Asenic) اور سرمے (Antimony) کو ان کے سلفائیڈ (Sulphide) سے حاصل کرنے کے طریقے بتائے۔ (۳) محمد بن موسی الخوارزمی :میدانِ ریاضی اور ہندسہ میں ید ِطولیٰ رکھتا تھا۔ بالخصوص الجبرے کی مساوات پیش کرکے اس نے دنیاے ریاضی میں تہلکہ مچا دیا۔ عالم اسلام کا یہ سب سے پہلا ریاضی دان تھا جس نے پوری دنیا کو الجبرا، جیومیٹری اور حساب کے ایسے ایسے اُصول مرتب کرکے دیئے جو سابقہ یونانی ورومی علم ریاضی کو یکسر مات دے گئے۔ اس کی کتاب کا نام ’الجبر والمقابلہ‘ ہے۔ یورپی مصنّفین نے مسلمان فلاسفہ پر سخت تنقید کی ہے کہ انہوں نے کوئی نئی چیز پیش نہیں کی بلکہ ساری عمر ارسطو کی پیروی اور اس کی تصانیف کی شرح و اختصار میں صرف کردی۔ لیکن اس بے بنیا دالزام کی خود یورپ کے بعض فضلا نے تردید کی ہے۔ مشہور جرمن ریاضی دان ویدمان (wied mann) نے لکھا ”اس میں کوئی شک نہیں کہ عربوں نے بعض نظریات یونانیوں سے لئے تھے، لیکن انہو ں نے ان نظریات کو اچھی طرح سمجھ اور پرکھ کر ان کا انطباق مختلف ادوار کے کثیر حالات پر کیا۔ پھر انہوں نے جدید نظریات اور اچھوتے مباحث پیدا کئے۔ اس طرح ان کی علمی خدمات نیوٹن اور دوسرے سائنسدانوں سے کم نہیں ۔‘‘ (اردو دائرۂ معارف ِاسلامیہ: جلد ۱/۱۴، ص ۳۲۲)
Flag Counter