ہے یا نہیں ہمارا موقف یہ ہے کہ اگر چھٹی کرنا ہی تھی تو پھر جمعہ کو ہی ترجیح دی جانی چاہئے تھی۔ ٭... آپ حکومت کے حلیف تھے ،آپ نے اس ضمن میں کیا کردار ادا کیا؟ حافظ عبدالرحمن مدنی: ہماری جماعت کی سیاست ''اہلحدیث اتحاد کونسل'' کے حوالے سے ہوتی رہی ہے۔ میں اتحاد کونسل کی ایگزیکٹو کونسل کا رکن ہوں ۔ میں نے ان تمام اِقدامات کی مخالفت کی، اس کے علاوہ ہم نفاذِ شریعت کے حوالے سے بھی حکومت پر عملی طور پراحتجاج کرتے رہے ہیں ۔ ٭... سپریم کورٹ کی طرف سے سود کے خاتمے کے بارے میں تاریخی فیصلے میں آپ کا بھی بڑا کردار رہا ہے، اس فیصلے پر عمل درآمد کے ضمن میں آپ کیا توقع رکھتے ہیں ؟ حافظ عبدالرحمن مدنی: سپریم کورٹ کے شریعت بنچ نے بلاشبہ تاریخی فیصلہ دیا ہے۔ جسٹس وجیہ الدین کا کردار بھی مثالی ہے۔ عدالت ِعظمیٰ نے اس سلسلے میں مکمل جامع اور بہترین فیصلہ دیا ہے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں بھی حکومت کو مکمل رہنمائی مہیا کر دی ہے۔ حکومت نے اگرچہ عدالت کے حکم پر ایک ماہ کے اندر کمیشن تشکیل دے دیا ہے، اب حکومت کے لئے یہ سنہری موقع ہے کہ اس کا نفاذ کرے۔ البتہ ایک بات محل نظر رہے کہ حکومت نے جو اا/رکنی کمیشن بنایا ہے، اس کے ارکان کی اکثریت سود کی حمایتی ہے۔ عوام کی نظریں اب حکومت پر ہیں کہ وہ کیا قدم اُٹھاتی ہے۔ ٭... صدرِ مملکت جناب رفیق تارڑ سے آپ کے بہت قریبی مراسم ہیں ۔اس حوالے سے ان سے کیا توقع رکھتے ہیں ؟ حافظ عبدالرحمن مدنی: صدر رفیق تارڑ اس ادارے کے طالب علم بھی رہے اور اس کے سربراہ بھی ۔ اس لئے ان سے تعلق سے انکار نہیں ہے لیکن ان کا پاکستان کے آئین کی رو سے کوئی کردار نہیں ہے وہ قانونی طور پر محض ڈمی ہیں ۔ آٹھویں ترمیم کے بعد تو گویا انہیں لاتعلق کر دیا گیا ہے۔ اس وقت ان کا کوئی کردار نہیں رہا ، وہ تو صرف ایک شو پیس ہیں تاہم میں ان کی ذاتی نیکی کا قائل ہوں ۔ ٭... دینی مدارس کے طلبہ جدید علوم سے نابلد رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ معاشرے میں مؤثر کردار ادا کرنے سے معذور ہیں جب کہ مغربی طاقتیں ان دینی تعلیم کے مراکز کو دہشت گردوں کی تربیت گاہ کا نام دے رہی ہیں ۔ آپ کا کیا تبصرہ ہے؟ حافظ عبدالرحمن مدنی: ہمارے دینی نظامِ تعلیم کا ارتقاء سامراج کے آنے کے بعد وہیں رک گیا جو روایتی نظام تھا، اس کی ارتقائی شکل میں بہت سی کمزوریاں پیدا ہو گئی تھیں ۔ اس کو اب زمانے کے ساتھ ہم آہنگ کرنا چاہئے۔ ان کمزوریوں کو دور کرنا چاہئے۔ برصغیر میں مسلانوں کے اندر جہادِ اسلامی کی بنیادی وجہ یہ دینی مدارس ہیں جنہیں عالمی طاقتیں کسی نہ کسی طریقے سے ختم کرنا چاہتی ہیں اور چاہتی |