جواب میں حافظ عبد القادر روپڑی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: ''سورۃ الدہر میں اللہ عزوجل کا فرمان ہے :﴿إِنّا خَلَقنَا الإِنسـٰنَ مِن نُطفَةٍ أَمشاجٍ نَبتَليهِ﴾ (ہم نے انسان کو نطفہ سے پیدا کیا...)یہاں الإنسان میں بھی الف لام استغراقی ہے لیکن عیسیٰ علیہ السلام اس عمومی ضابطہ سے یہاں مستثنیٰ ہیں عین اسی طرح ﴿قَد خَلَت مِن قَبلِهِ الرُّسُلُ﴾ میں بھی عیسیٰ علیہ السلام مستثنیٰ ہیں ۔ '' اسی نکتہ پر آپ جیت گئے اور مرزائی مناظر کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسرے کسی موقع پر ایک مرزائی بڑے فخریہ انداز میں گفتگو کر رہا تھا کہ مجھے احمدی بننے سے پہلے نماز میں بڑے وسوسے اور خیالات آتے تھے اور جب سے احمدی مسلک اختیار کیا، خیالات آنے بند ہوگئے گویا اس کے نزدیک یہ بات مرزائی مذہب کی حقانیت کی دلیل ہے۔جواباً موصوف نے فرمایا دراصل بات یہ ہے کہ جب تو اہل اسلام میں شامل تھا، اس وقت تیرے پاس چونکہ ایمان کی دولت تھی، اس لئے شیطان ڈاکہ ڈالنے کے لئے آتا تھا اور جب اس نے سمجھا کہ یہ بھی میرا ہم نوابن گیا ہے جو کام میں نے کرنا تھا، یہ کر رہا ہے تو ڈاکہ ڈالنے کی ضرورت ہی باقی نہ رہی۔ جن دنوں خطیب ِملت مولانا محمد اسماعیل روپڑی رحمۃ اللہ علیہ کراچی میں مقیم تھے ،ان کی خواہش پر ایک مناظرہ مولوی محمد عمر اچھروی سے کرا چی میں ہوا تھا جو مناظروں کی تاریخ کا ایک اہم واقعہ ہے، اس میں اچھروی صاحب کو خفت کا سامنا کرنا پڑا۔ ا س مناظرہ کی رودا د حکیم محمد اشرف سندھو صاحب مرحوم نے بڑی تفصیل کے ساتھ شائع کی تھی۔ اس طرح فروکہ ضلع سرگودھا کا مناظرہ بھی بڑامشہور ہے۔ حافظ عبد القادر مرحوم کی زندگی کا میں نے بڑے قریب سے مشاہدہ کیا ہے، آپ ہر لمحہ مجھے اللہ کے دین کے لئے دیوانہ وار سفر میں مصروفنظر آئے۔ ان کی نیند بسوں اور گاڑیوں میں پوری ہوتی، لیل و نہار دعوت و تبلیغ میں گزرتے، زندگی کے آخری ایام میں اتفاق ہسپتال کے ڈاکٹروں کا بورڈ دماغ کے آپریشن کے بعد اس پر تبصرہ کر رہا تھا کہ اللہ کے اس بندے نے اپنے دماغ کو کس قدر صرف کیا ہے؟ واقعی اس دماغ کے ذریعہ ہزاروں لوگوں نے ہدایت پائی اور سینکڑوں مشرف باسلام ہوئے۔ فیصل آباد کے معروف تاجر رہنما صوفی احمد دین صاحب کی حافظ صاحب کے جنازہ میں مجھ سے ملاقات ہوئی تو آنسو بہاتے ہوئے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ نے ان کی وجہ سے ہمیں صحیح عقیدہ نصیب فرمایا۔ اس نعمت ِعظیم پر ربّ العزت کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے۔'' سعودی حکومت اور موحدین کے تعلقات حادثہ ٔحرم اور انقلابِ ایران سے قبل سعودی حکومت کی عادت تھی کہ اندرونِ ملک کے علاوہ |