بسم اللّٰه الرحمن الرحیم فکر و نظر نیا عیسوی سال اپنے جلو میں کئی مسائل لیے ہوئے آیا ہے، جنہیں گذشتہ سال کی سہ ماہی نے بہت اہم بنا کر ملک و ملت کے کندھوں پر عظیم بوجھ رکھ دیا ہے۔ خصوصاً مشرقی پاکستان میں ہولناک سمندری طوفان کی ناقابلِ تلافی تباہ کاریاں ، انتخاب میں لادین اور سوشلسٹ عناصر کی غیر متوقع کامیابی اور مشرقی وسطی میں شاہ حسین اور حریت پسندوں کی خانہ جنگی پاکستان اور عالم اسلام کے لئے ایسے مسائل ہیں جن سے کوئی انسان دوست، محب وطن مسلمان متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا۔ ظاہری اسباب کچھ بھی ہوں لیکن یہ بات بھی نظر انداز نہیں کی جا سکتی کہ یہ سب کچھ قوم کے طویل اخلاقی انحطاط، عملی بے راہ روی، خدا سے دوری اور ہوس اقتدار کا نتیجہ ہے۔ کیونکہ جب کسی قسم میں یہ چیزیں عام ہو جاتی ہیں تو اس کے لئے ابتلاء اور مصائب کے دروازے کھل جاتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں : ظھر الفساد فی البر والبحر بما کسبت ایدی الناس لیذیقھم بعض الذی عملوا لعلم یرجعون (الروم: ۴۱) لوگوں کے اعمال کے سبب سے خشکی اور تری میں بلائیں و ابتلائیں پھیلتی ہیں ۔ یہ ان کے بعض اعمال کا مزہ اللہ تعالیٰ اس لئے چکھاتے ہیں کہ وہ باز آجائیں ۔ -------------------- مشرقی پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں جہاں مشرقی پاکستان والوں کے لئے قیامت بن کر نازل |