وہاں دکھوں اور غموں کا مداوا بھی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’مجھ پر بکثرت درود پڑھنا دنیا وآخرت کی بڑی سے بڑی پریشانیوں سے نجات کے لئے کافی ہے۔‘‘ (ترمذی) نیز فرمایا ’’جس نے بکثرت صبح و شام مجھ پر درود پڑھا تو میں اس کے لئے قیامت کے روز شفاعت کروں گا۔‘‘ (طبرانی) احادیث میں موجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین مبارکہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ہمیں دوسرے ذکر و اذکار اور وظائف میں زیادہ سے زیادہ وقت درود شریف پڑھنے کے لئے وقف کرنا چاہئے۔لیکن بدقسمتی سے آج اس دور میں غیر مسنون افعال ، بدعات اور رسم و رواج نے دین کا درجہ حاصل کرلیا ہے۔ خصوصاً اذکار و وظائف اور دعاؤں میں تو اس قدر غیر مسنون دعائیں اور وظائف شامل کرلئے گئے ہیں کہ مسنون وظائف اور اذکار کا کھوج |