Maktaba Wahhabi

44 - 184
آبرو کو اپنے لیے حلال سمجھتے ہیں،تو اس سے معلوم ہوا کہ جو بھی ان کے منہج پر چلتے ہوئے آگے بڑھے انہی کے نقش قدم پر چلے تو احادیث میں مذکور مذمت اس پر بھی لاگو ہوگی۔[1] امام شاطبی رحمہ اللہ خارجیوں کا تذکرہ کرنے کے بعد کہتے ہیں : "ان لوگوں کا حکم بھی خارجیوں والا ہی ہو گا جو ان کا منہج اپنائے؛ چنانچہ منہج کے اعتبار سے خارجیوں کے قریب ترین مہدی مغربی کے ہمنوا لوگ ہیں ؛ کیونکہ ان میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی بیان کردہ خوارج کی دو خصوصی علامات پائی جاتی ہیں ؛ ایک یہ کہ: (وہ قرآن پڑھیں گے لیکن ان کی ہنسلیوں سے نیچے نہیں اترے گا) اور دوسری علامت یہ ہے کہ: (وہ بت پرستوں کو چھوڑ کر اہل اسلام کو قتل کریں گے)" [2] یہی وجہ ہے کہ کچھ سلف صالحین مختلف اہل بدعت گروہوں کو خوارج سے تعبیر کرتے تھے؛ کیونکہ اہل بدعت شریعت سے خارج ہوتے ہیں اور اس کا آخری نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ تلوار اٹھا کر بغاوت کر دی جائے۔ امام شاطبی رحمہ اللہ خوارج کی احادیث ذکر کرنے کے بعد کہتے ہیں : "کوئی یہ بات نہ کہے کہ یہ احادیث صرف مخصوص لوگوں کے بارے میں تھیں،ان کے بعد آنیوالے لوگوں پر انہیں لاگو نہیں کیا جاسکتا؛ کیونکہ علمائے کرام نے ان آیات کے ذریعے تمام اہل بدعت کے خلاف اسی طرح استدلال کیا ہے، جس طرح آیات سے بھی کیا ہے۔۔۔"[3] 3۔ خوارج کے تمام مشہور فرقے ہر کبیرہ گناہ پر تکفیر کے قائل نہیں ؛ کیونکہ ان میں سے
Flag Counter