Maktaba Wahhabi

172 - 300
شرافت اوراخلاق کے خلاف کام تھا۔ مگر مکی سماج میں یہ دونوں پیشے بہرحال جاری رہے۔ مصادر کی روایات اور احادیث دونوں سے معلوم ہوتا ہے کہ نوحہ گرخواتین کا طبقہ بالعموم غناء کا کام بھی کرتاتھا۔ یہ دونوں خاص لازم وملزوم پیشے تھے۔ خاندانی خواتین اپنے عزیزوں کی موت پر نوحہ گری کی مجلس جائے حادثہ پر برپا کرتی تھیں اور وہ پیشہ ور نہ تھیں، وہ سماجی وتہذیبی روایت کی امین تھیں۔ مگرخاص اسی کام کے لیے وقف خواتین کا یہ پیشہ تھا۔ وہ اپنے فن میں کافی ماہر تھیں(143)۔ خاص عرب کے پیشے قبائلی نظام زندگی اور عرب کے مشکل حالات نے بعض خاص قسم کے پیشے بھی سماج میں پیدا کردئیے تھے۔ ویسے ان میں سے کئی دوسرے سماجوں میں بھی پائے جاتے ہیں کہ انسانی فطرت توتمام تہذیبوں میں یکساں ہوتی ہے اور ان کی ضرورت بھی۔ کاہن وکاہنہ مکی سماج اورپورے عرب میں مرد وعورت دونوں پیشہ ور کہانت کرتے تھے اور ستاروں یا علم نجوم کی بنا پر پیشگوئی کرتے تھے۔ ان کا مکی سماج میں بڑا مقام تھا۔ مکی اسلامی دور میں اسلامی معاشرے میں کہانت حرام پائی مگر جاہلی لوگوں میں رائج رہی۔ ابن اسحاق وغیرہ اور امامانِ حدیث نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد وظہور کے باب میں ان”کہان“/کاہنہ اور ان کی اخبار کا ذکر کیا ہے(144)۔ قیافہ شناس چہرے بشرے اورجسمانی خدوخال سے لوگوں کی فطرت، عادت، خصلت اور دو یا زیادہ اشخاص میں نسبی خونی مشابہت کا پتہ لگانے والوں کا ایک طبقہ تھا جو قائف کہلاتا تھا۔ ان قیافہ شناسوں کا خاصا سماجی مرتبہ تھا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور بعض
Flag Counter