دولہنوں اور لڑکیوں اور عورتوں کی زیب وزینت اور آرائش کا پسندیدہ کام تھا۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی ایک خاص مشاطہ تھیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور دوسری صحابیات وخواتین کی شادیوں کے ضمن میں ان کا ذکر ملتا ہے۔ خوشبو اور تزئین سے وابستہ ایک طبقہ خواتین عطر فروشوں کا تھا۔ ابوجہل مخزومی کی ماں اسماء بنت مخربہ ثقفی تھیں جو گھر گھر جا کر عطر بیچا کرتی تھیں۔ (139)۔ قابلہ: قابلہ(دائی) کا پیشہ ماہر فن ڈاکٹر کا تھا جو بچوں کی ولادت کراتی تھیں۔ بالعموم خاندان کی بزرگ عورتیں بطور دایہ کام کرتی تھیں۔ جیسے حضرت سلمیٰ رضی اللہ عنہا نے تمام اولادِ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی ولادت میں یا دوسری خواتین قریش نے کیا تھا۔ ان میں سے بہرحال پیشہ ور قابلہ کا ایک بڑا طبقہ بھی تھا۔ ان میں حضرت انمار بنت سباع کو مشہور دایہ/قابلہ ہونے کا شرف حاصل تھا۔ ان کے علاوہ بہت سی دوسری مکی دور میں خواتین کا بھی یہ پیشہ تھا۔ (140)۔ حاضنہ(انا):عورتیں اور بچیاں بالعموم چھوٹے بچوں بچیوں کی دیکھ بھال کرتی اور کھلاتی تھیں جیسے حضرت ام ایمن نبوی حاضنہ تھیں۔ (141)۔ مرضعہ: رضاعت خاتونی پیشہ اور بہت محترم وضروری مشغلہ تھا۔ رضاعت کا کام کرنے والی خواتین مکہ، طائف، مدینہ وغیرہ میں بہت تھیں۔ جیسے حضرت ثوبیہ رضی اللہ عنہا متعدد اکابر قریش کی مرضعہ تھیں یا جیسے حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا سعدیہ تھیں۔ بنو سعد بن بکر، ثقیف کی مرضعات بہت معروف ومقبول تھیں(142)۔ رضاعت کے پیشہ سے وابستہ خواتین کا مقام سماج میں بہت بلند تھا کیونکہ وہ نونہالانِ قوم کی پرورش کا اہم کام کرتی تھیں۔ مغنیۃ ونواحہ گانا گانے اور نوحہ وماتم کرنے کی روایت عرب سماج میں تھی، اسلام میں اول روز سے ان پرپابندی لگا دی گئی کہ نوحہ کرنا اور ماتم کرکے بین کرنا انسانیت و |