میں قائل ہیں۔ وہ صحیح نہیں ہے۔ شراب مکی دور سے حرام تھی اور ہمیشہ حرام رہی۔ 101۔ حرمت ربوٰ: سورہ روم:39، سورہ بقرہ:275۔ 276: تفاسیر طبری، قرطبی ابن کثیر وغیرہ سورہ نساء : 161میں اہل کتاب کے لیے سود کی تحریم تفاسیر آیت، بخاری، فتح الباری 1/43وغیرہ، 5/62، 6/135۔ 137وغیرہ حدیث ہر قل، ابن اسحاق، ابن ہشام، 1/404۔ ومابعد: حدیث اسراء میں حال سود خواراں نیز حلبی، 1/388۔ 392مقالہ خاکسار، اسلامی احکام، 351۔ 361۔ دوسرے احکام تحریم : سورہ انعام : 152، سورہ اسراء 32۔ 34، سورہ فرقان : 68، انعام: 151، اعراف:33، سورہ انعام 129، ابراہیم23، وغیرہ، ابن ہشام1/405ومابعد، نیز 393، 434شرائطبیعت عقبہ، فتح الباری: 7/274ومابعد احادیث بخاری :3893وغیرہ مفصل بحث کے لیے کتب خاکسار مذکورہ بالا اسلامی احکام، 461۔ 488۔ 102۔ اسلامی احکام، باب نکاح و طلاق، 267۔ 312مختلف مآخذ ہیں: قرآن مجید: سورہ نساء 22۔ 23۔ تفسیر رازی و قرطبی، طبری اور ابن کثیر وغیرہ حجۃ اللہ البالغہ، 1/41۔ 43۔ 2/122، 123ومابعد، 127ابن کثیر2/256: نکاح آباء اور نبوی، جاہلی عہد، نکاح نبوی پر بحث سیرت کے باب میں آچکی ہے۔ بخاری، فتح الباری 9/151۔ 152۔ 387۔ 388احادیث بخاری:5077۔ 5133۔ وغیرہ۔ عہد جاہلی کی تمام صالح روایات و رسوم کو مکی عہد نبوی۔ میں قبول کر لیا گیا تھا۔ ان مراسم سے آج کل متشدد اصلاح پسندوں کو اختلاف ہے۔ وہ سنت نبوی اور طریق صحابہ کے خلاف ہے مسجد میں نکاح کی رسم ادا کرنے کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں مل سکا، سارے نکاح گھروں پر ہوتے تھے۔ ان تمام مراسم نکاح کی قانونی حیثیت کے علاوہ سماجی و تہذیبی اہمیت بھی ہے جس پر بحث اپنے مقام پر آتی ہے۔ 103۔ محرمات کے باب میں سورہ نساء 23اگرچہ مدنی دور کی ہے لیکن اس کے احکام جاہلی اور مکی دور سے مقبول و نافذ چلے آرہے تھے۔ وہ اصطلاحی طورسے مکی حکم رکھتی ہے اور مدنی تنزیل۔ تفاسیر طبری، قرطبی، ابن کثیر وغیرہ میں بحث ہے اور خاص نکاح المقت پر عمدہ نکات ہیں۔ |