طبری، قرطبی، ابن کثیر وغیرہ، سیرت ابن اسحاق، اردو ترجمہ، 11/90۔ 95۔ ابن ہشام 1/77۔ 78۔ سہیلی2/351وغیرہ، ابن کثیر، البدایہ 2/188۔ 305ومابعد، حجۃ اللہ البالغہ، 1/127، سیرت حلبی، 1/10، بخاری، فتح الباری، 3/650، 600ومابعد، احادیث بخاری :1665، 4520وغیرہ، خاص کرحدیث بخاری : 1664، ابن ہشام، ابن اسحاق، 1/204ہجرت سے قبل حج نبوی کے لیے اور وقوف عرفات کے حکم کے لیے طواف نبوی کا ذکر سیرت وسوانح کے باب میں مسلسل آتا رہا ہے اور دوسرے اکابر قریش ویثرب کے حج و عمرہ اور طواف کا بھی ذکرآیا ہے۔ 9۔ ماکولات و مشروبات میں حلال و حرام کے لیے سورہ اعراف:157: میں طیب چیزوں کے حلال اور خبیث چیزوں کے حرام ہونے کا اصول، مزید اصولی احکام ہیں:سورہ نحل:116، سورہ یونس :59، حرام کھانوں اور مشروبوں کے احکام کے لیے: سورہ انعام: 145: مردار، خون جاری، لحم خنزیر، بتوں کا ذبیحہ وغیرہ، جاہلی عربوں کے تحریم و حلال کرنے کے انحرافات : سورہ انعام : 142۔ 144و ماقبل، سورہ یونس:59ابن کثیر، تفسیر2/211، 251، 256نیز تفاسیر آیات مذکورہ، نیز شاہ ولی اللہ دہلی، حجۃ اللہ البالغہ 1/127، بخاری، کتاب التفسیر، تفسیر سورہ مذکورہ بالا، فتح الباری، 8/359۔ 363۔ ومابعد9/779، ابن ہشام، 1/336((وحرمنا ما حرم علينا، وأحللنا ما أحل لنا، ))سہیلی3/246: تقریر حضرت جعفر رضی اللہ عنہ پر بحث، اسلامی احکام میں مفصل بحث ہے: باب ماکولات و مشروبات۔ 10۔ جاہلی اور دین حنیفی میں شراب کی حرمت کے لیے بخاری: کتاب التفسیر ((باب إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ))فتح الباری8/350، وغیرہ، 10/39۔ 75ومابعد ابن حبیب بغدادی، کتاب المحبر، 237۔ 241کتاب المنمق، 531۔ 532نیز مقالہ خاکسار: جاہلی عہدمیں حنیفیت شراب کی مستقل حرمت کے لیے سورہ بقرہ 219: تفسیر ابن کثیر، قرطبی وغیرہ سورہ نحل :67وتفسیر، فتح الباری10/39۔ 42حدیث اسراءمیں شراب کے پیالے کی خبر 7/322۔ 323ابن ہشام1/388سہیلی، متعلقہ بحث، شبلی اور سید سلیمان ندوی، ان کا پورا بیان تضاد کا شاہکار ہے۔ بہر حال وہ شراب کی قطعی تحریم کے تیسرے یا چوتھے سنہ ہجری |