Maktaba Wahhabi

88 - 103
اپنی محدود اطلاع کے بقدر توفیق ِ الٰہی سے ذیل میں پیش کیا جارہا ہے: ۱:باپ سے قصاص لینے اور اس پر حد کے قائم کرنے کی ممانعت: بیٹے کو قصاص میں بھی اپنے والد کو ایذا پہنچانے کا حق نہیں، نہ ہی وہ اپنے باپ پر شرعی حد قائم کرنے کا مجاز ہے، اور نہ ہی باپ سے قصاص لے سکتا ہے۔اور جب صورت حال یہ ہے تو بیٹے کو یہ حق کیسے دیا جا سکتا ہے کہ وہ آئندہ برائی سے منع کرنے کی غرض سے باپ کو اذیت پہنچائے۔علامہ غزالی ؒ نے اپنے موقف کی تایید میں یہی دلیل پیش کی ہے۔ ۲:والدین کا عظیم حق: قرآن وسنت کی متعددنصوص اس بات پر دلالت کناں ہیں کہ والدین کا اپنی اولاد پر بہت ہی بڑا حق ہے۔اور اس حق ِ عظیم کا تقاضا ہے کہ اولاد دورانِ احتساب ماں باپ کے ساتھ سخت روی سے کلی طور پر اجتناب کرے۔شیخ عبدالعزیز راجحی نے اپنی رائے کی تایید میں یہی استدلال پیش کیا ہے۔ ۳:احتسابِ ابراہیم علیہ السلام میں سخت روی نہیں: حضرت ابراہیم علیہ السلام کا دورانِ احتساب اپنے باپ کو یہ کہنا [میں آپ کو واضح گمراہی میں دیکھ رہا ہوں] میں درشتی نہیں، بلکہ یہ تو صورتِ حال کی صحیح اور ٹھیک ٹھیک تعبیر ہے۔اور یہ طرزِ استدلال شیخ محمد رشید رضا ؒ نے اختیار کیا ہے۔ احتسابِ والدین میں سخت روی کے دلائل: احتسابِ والدین کے دوران بعض حالات میں درشتی اختیار کرنے کے بعض دلائل کا خلاصہ یہ ہے:
Flag Counter