Maktaba Wahhabi

43 - 103
ذکر کثیر کرنے والوں کے لیے بہترین نمونہ ہے۔{ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُوْلِ اللّٰہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَانَ یَرْجُوْا اللّٰہ َ وَالْیَوْمَ الْآخِرَ وَذَکَرَ اللّٰہ َ کَثِیْرًا (۵) ابن ابی ابن سلول کے بیٹے کا باپ کا احتساب احتسابِ والدین کے دلائل میں سے ایک یہ ہے کہ جب حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کے والد ابن ابی ابن سلول نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی تو انہوں نے اپنے باپ کا احتساب کیا۔ دلیل: امام ترمذی ؒ نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے کہا: ’’کُنَّا فِي غَزَاۃٍ، فَکَسَعَ رَجُلٌ مِنَ الْمُہَاجِرِیْنَ رَجُلاً مِنَ الْأَنْصَارِ، فَقَالَ الْمُہَاجِرِي:’’یَا لَلْمُہَاجِرِیْنَ۔‘‘ وَقَالَ الأَنْصَارِي:’’یَا لَلْأَنْصَارِ۔‘‘ فَسَمِعَ ذٰلِکَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم، فَقَالَ:’’مَا بَالُ دَعْوَی الْجَاہِلِیَّۃِ ؟‘‘ قَالُوْا:’’رَجُلٌ مِنَ الْمُہَاجِرِیْنَ کَسَعَ رَجُلاً مِنَ الْأَنْصَارِ۔‘‘ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم:’’دَعُوْہَا فَإِنَّہَا مُنْتِنَۃٌ۔‘‘ فَسَمِعَ ذٰلِکَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ أَبِي ابْنُ سَلُوْل، فَقَالَ:’’أَوَ قَدْ فَعَلُوْہَا؟ وَاللّٰہِ! لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِیْنَۃِ لَیُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْہَا الْاَذَلَّ۔‘‘ فَقَالَ عُمَرُ رضی اللّٰه عنہ:’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! دَعْنِي أَضْرِبْ عُنُقَ ہٰذَا الْمُنَافِقِ۔‘‘ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم:’’دَعْہُ، لاَ یَتَحَدَّثُ النَّاسُ أَنَّ مُحَمَّدًا صلی اللّٰه علیہ وسلم
Flag Counter