Maktaba Wahhabi

82 - 103
میں سے چھ مفسرین کرام کے اقوال ذیل میں بفضل رب العزت پیش کیے جا رہے ہیں: ا:علامہ رازی ؒ کا بیان: انہوں نے لکھا ہے: ’’لَعَلَّہٗ أَصَرَّ (آزَرُ) عَلٰی کُفْرِہٖ، فَلِأَجْلِ الإِصْرَارِ اسْتَحَقَّ ذٰلِکَ التَّغْلِیْظَ وَاللّٰہ ُ أَعْلَمُ۔‘‘[1] ’’شاید اس [آزر] نے کفر پر اصرار کیا، اسی لیے اس سختی کا مستحق ٹھہرا۔واللہ تعالیٰ اعلم۔‘‘ ب:علامہ نیسابوری ؒ کا قول: انہوں نے تحریر کیا ہے: ’’وَالتَّغْلِیْظُ مِنْ إِبْرَاہِیْمِ علیہ السلام إِنَّمَا کَانَ لأَجْلِ إِصْرَارِ أَبِیْہِ عَلَی الْکُفْرِ۔‘‘[2] ’’ابراہیم علیہ السلام کی جانب سے یہ درشتی باپ کے کفر پر اصرار کی بنا پر تھی۔‘‘ ج:حافظ ابن کثیر ؒ کی تحریر: حافظ ؒنے قلم بند کیا ہے: ’’وَالْمَقْصُوْدُ أَنَّ إِبْرَاہِیْمَ علیہ السلام وَعْظَ أَبَاہُ فِي عِبَادَۃِ الأَصْنَامِ، وَزَجْرَہُ عَنْہَا، وَنَہَاہُ، فَلَمْ یَنْتَہِ۔‘‘ [3] ’’مقصود یہ ہے کہ ابراہیم علیہ السلام نے بتوں کی عبادت کے سلسلے میں اپنے باپ کو وعظ ونصیحت کی، ڈانٹا اور روکا، لیکن وہ باز نہ آیا۔‘‘
Flag Counter