Maktaba Wahhabi

73 - 103
ج: انہوں نے اپنے باپ کے جاہل ہونے کا فتویٰ صادر نہ کیا، اور نہ ہی ازراہِ تکبر اپنے تئیں بہت بڑا عالم ہونے کا دعویٰ کیا، بلکہ انہوں نے کمال تواضع سے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں کچھ ایسا علم دیا ہے کہ ان کے باپ کو نہیں دیا گیا۔ د: انہوں نے اپنے باپ کو بتلایا کہ ان کا شرک شیطان کی پیروی کی وجہ سے ہے جو کہ ان کا دشمن ہے۔ ہ: انہوں نے اپنے باپ کو یہ نہ کہا کہ آپ پر عذابِ الٰہی آنے والا ہے۔بلکہ انتہائی تواضع اور ادب سے اپنے خدشے کا اظہار کیا کہ کہیں ان پر رحمن کا عذاب نازل نہ ہو جائے۔ علامہ زمخشری ؒ کی تحریر: اس بارے میں علامہ زمخشری ؒ نے تحریر کیا ہے: ’’ اُنْظُرْ حِیْنَ أَرَادَ أَنْ یَنْصَحَ أَبَاہٗ وَیَعِظَہُ فِیْمَا کَانَ مُتَوَرِّطاً فِیْہِ مِنَ الْخَطَأِ الْعَظِیْمِ وَالاِرْتِکَابِ الشَّنِیْعِ، مِنَ الْغَبَاوَۃِ الَّتِي لَیْسَ بَعْدَہَا غَبَاوَۃٌ، کَیْفَ رَتَّبَ الْکَلاَمَ مَعَہُ فِي أَحْسَنِ اِتِّسَاقٍ، وَسَاقَہَ أَرْشَقَ مَسَاقٍ مَعَ اسْتِعْمَالِ الْمُجَامَلَۃِ وَاللُّطْفِ وَالرِّفْقِ وَاللِّیْنِ وَالأَدَبِ الْجَمِیْلِ وَالْخُلُقِ الْحَسَنِ، وَذٰلِکَ أَنَّہُ طَلَبَ مِنْہُ أَوَّلًا اَلْعِلَّۃَ فِي خَطَئِہِ۔ ثَمَّ ثَنَّی بِدَعْوَتِہٖ إِلَی الْحَقِّ مُتَرَفِّقاً بِہِ مُتَلَطِّفًا فَلَمْ یُسَمِّ أَبَاہٗ بِالْجَہْلِ الْمُفْرِطِ وَلاَ نَفْسَہٗ بِالْعِلْمِ الْفَائِقِ، وَلٰکِنَّہٗ قَالَ:إِنَّ مَعِيَ طَائِفَۃً مِنَ الْعِلْمِ وَشَیْئًا مِنْہُ لَیْسَ مَعَکَ، وَذٰلِکَ عِلْمُ الدََّلاَلَۃِ عَلَی الطَّرِیْقِ السَوِيِّ فَلاَ تَسْتَنْکِفْ۔وَہَبْ أَنِّي وَإِیَّاکَ فِي مَسِیْرٍ، وَعِنْدِي مَعْرِفَۃٌ بِالْہِدَایَۃِ دُوْنَکَ فَاتَّبِعْنِي أُنْجِکَ مِنْ أَنْ تَضِلَّ وَتَتِیْہَ۔
Flag Counter