Maktaba Wahhabi

71 - 103
ہمیں بھی اسی بات کا حکم دیا۔ارشاد فرمایا: {قُلْ صَدَقَ اللّٰہ ُ فَاتَّبِعُوْا مِلَّۃَ إِبْرَاہِیْمَ حَنِیْفًا}[1] [ترجمہ:کہہ دیجیے اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا ہے، تم ابراہیم حنیف - علیہ السلام - کی ملت کی پیروی کرو] حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے باپ کا احتساب کیا۔دورانِ احتساب انہوں نے کمال نرمی، محبت، ادب، احترام اور تواضع کا مظاہرہ کیا۔ہم مسلمان بھی اس بات کے پابند ہیں کہ والدین کے احتساب کے وقت اسوہ ابراہیمی کو اپنائیں۔قرآن کریم میں ان کے احتساب کا بایں الفاظ ذکر کیا گیا ہے: {وَاذْکُرْ فِی الْکِتٰبِ إِبْرَاہِیْمَ إِنَّہُ کَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّا۔إِذْ قَالَ لِأَبِیْہِ یٰٓأَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لاَ یَسْمَعُ وَلاَ یُبْصِرُ وَلاَ یُغْنِی عَنْکَ شَیْئًا۔یٰٓأَبَت إِنِّی قَدْ جَآئَ نِي مِنَ الْعِلْمِ مَا لَمْ یَأْتِکَ فَاتَّبِعْنِيٓ أَہْدِکَ صِرَاطًا سَوِیًّا۔یٰٓأَبَتِ لاَ تَعْبُدِ الشَّیْطٰنَ إِنَّ الشَّیْطٰنَ کَانَ لِلرَّحْمٰنِ عَصِیًّا۔یٰٓأَبَتِ إِنِّيٓ أَخَافُ أَنْ یَمَسَّکَ عَذَابٌ مِّنَ الرَّحْمٰنِ فَتَکُوْنَ لِلشَّیْطٰنِ وَلِیًّا۔قَالَ أَرَاغِبٌ أَنْتَ عَنْ ئَ الِہَتِي یٰٓإِبْرَاہِیْمُ لَئِنْ لَّمْ تَنْتَہِ لَأَرْجُمَنَّکَ وَاہْجُرْنِی مَلِیًّا۔قَالَ سَلٰمٌ عَلَیْکَ سَأَسْتَغْفِرُ لَکَ رَبِّیٓ إِنَّہُ کَانَ بِي حَفِیًّا} [2] [ترجمہ:اس کتاب میں ابراہیم - علیہ السلام - کا قصہ بیان کرو۔بے شک وہ بڑا ہی راست باز اور نبی تھا۔جب اس نے اپنے باپ سے کہا:’’اے ابا جان ! آپ ایسی چیز کی عبادت کیوں کرتے ہیں جو نہ سنتی ہے، نہ دیکھتی ہے، اور نہ ہی آپ کو کچھ فائدہ پہنچا سکتی ہے ؟ اے میرے باپ ! یقینا میرے پاس وہ
Flag Counter