Maktaba Wahhabi

85 - 108
متشابہ آیات ہیں جو بندوں کے امتحان کے لیے ہیں‘تاکہ سچے ایمان والے ان لوگوں سے واضح اور جدا ہوجائیں جن کے دل میں کجی اور ٹیڑھا پن ہے ۔بیشک سچے ایمان والے یہ جانتے ہیں کہ یہ سارا قرآن اللہ تعالیٰ کی ہی طرف سے ہے ۔اور یہ ممکن نہیں ہے کہ اس میں کوئی باطل یا تناقض ہو‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { لاَ یَأْتِیْہِ الْبَاطِلُ مِن بَیْنِ یَدَیْہِ وَلَا مِنْ خَلْفِہِ تَنزِیْلٌ مِّنْ حَکِیْمٍ حَمِیْدٍ } (حم السجدہ:۴۲) ’’ اس پر جھوٹ کا دخل نہ آگے سے ہو سکتا ہے نہ پیچھے سے (اور) دانا (اور) خوبیوں والے (اللہ) کی اتاری ہوئی ہے۔‘‘ نیز فرمان ِ الٰہی ہے : { وَلَوْ کَانَ مِنْ عِندِ غَیْرِ اللّٰهِ لَوَجَدُواْ فِیْہِ اخْتِلاَفاً کَثِیْراً }(النساء:۸۲) ’’ اگر یہ اللہ کے سوا کسی اور کا (کلام) ہوتا تو اس میں (بہت سا) اختلاف پاتے۔‘‘ اور وہ لوگ جن کے دلوں میں کجی ہے وہ متشابہ کو محکم میں تحریف کرنے ، خواہشات کی پیروی اور (قرآنی) خبروں میں شک ڈالنے ، اور احکام سے تکبر کے لیے بطور راہ اور وسیلہ کے اختیار کرتے ہیں ۔ سو اسی لیے آپ عقائد و اعمال میں بہت سارے منحرفین کو پائیں گے کہ وہ اپنے انحراف پر ان متشابہ آیات سے حجت پیش کرتے ہیں۔ ****
Flag Counter