Maktaba Wahhabi

10 - 82
۴۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( …لَا أَحْسُدُ عَلٰی أَحَدٍ عَلَی شَیْئٍ أَعْطَاہُ اللّٰہُ إِیَّاہُ۔)) ’’نہیں میں حسد کرتا کسی ایک پر کسی بھی چیز پر جو اللہ رب العزت نے اس کو دی ہے۔ ‘‘ ۵۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِہْتَزَّ عَرْشُ الرَّحْمٰنِ لِمَوْتِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ۔))[1] ’’سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کی موت پراللہ کا عرش خوشی سے جھوم اٹھا ۔‘‘ یہ اعزاز سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کو اس لیے عطا کیا گیا کیونکہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ کبھی غصہ نہیں فرمایا۔ ۶۔ امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اسلاف کو مقام اور رتبہ حاصل ہوا ، جس کی وجہ یہ تھی: ((لِسَلَامَۃِ صُدُوْرِہِمْ وَاِخْلَاصِہِمْ۔)) ’’کیوں کہ ان کے سینے سلامت ہیں اور ان میں اخلاص موجود ہے۔‘‘ ۷۔ امام ابن جوزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((اَلنَّوْمُ عَلَی الْمَزَابِلِ مَعَ سَلَامَۃِ الْقَلْبِ اَلَذُّ مِنْ مُتَّکَأَتِ الْمُلُوْکِ)) ’’دل کینہ وحسد سے پاک ہو تو کوڑے کے ڈھیر پر سونا بادشاہوں کے تکیوں پر سونے سے زیادہ لذت دیتاہے۔‘‘ ۸… اُنْظُرْ إِلیٰ حُسْنِ صَبْرِ الشَّمْعِ یَظْہَرُ الرَّائِیْنَ نُوْراً وَفِیْہِ النَّارِ تَسْتَعِرُ ’’آپ غور کیجیے موم بتی کے بہترین صبر کی طرف جو دیکھنے والوں کو روشنی دیتی ہے
Flag Counter