Maktaba Wahhabi

221 - 244
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم:(حالات سننے کے بعد)یہیں ہمارے قریب ٹھہرو اور مسجدمیں رہا کرو۔ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے عبد العزیٰ کے بجائے عبداللہ نام رکھا اور اصحاب صفہ میں شامل کر دیا۔ یہاں اللہ تعالیٰ کا یہ موحد بندہ اپنے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ قرآن پاک سیکھتا تھا اور آیات ربانی کودن بھر بڑے ہی ولولہ اور جوش سے پڑھتا رہتا تھا۔ حضرت فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ:۔ اے دوست!اس قدر اونچی آوازسے نہ پڑھو کہ دوسروں کی نماز میں خلل ہو۔ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم:۔ اے فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ!انہیں چھوڑ دو، یہ تو اللہ اور رسول کے لئے سب کچھ چھوڑ چکا ہے۔ ‘‘ رجب 9 ھ کو اطلاع ملی کہ عرب کے تمام عیسائی قبائل قیصر روم کے جھنڈے تلے جمع ہو رہے ہیں اور وہ رومی فوجوں کے ساتھ مل کرمسلمانوں پر حملہ اور ہو رہے ہیں۔ اس وقت عرب کی گرمی زوروں پر تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے آدمیوں اور روپے کے لئے اپیل کی۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے 2900اونٹ، 1000گھوڑے اور ایک ہزار دینار چندہ دیا۔ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے 40ہزاردرہم دئیے۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے تمام مال و متاع اور نقدوجنس کودو برابر حصوں میں تقسیم کیا اور ایک حصہ جنگ کے چندے میں دے دیا۔ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے "اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے نام”کے سوا اپناسب کچھ اٹھایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نذر کر دیا۔حضرت ابو عقیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رات بھر محنت کر کے کل چارسیرکھجوریں کمائیں، دوسیراپنے بیوی بچوں کودیں اور دوسیر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی خدمت میں پیش کر دیں۔
Flag Counter