Maktaba Wahhabi

81 - 90
اور حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک انصاری عورت اپنے ایک بچے کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے بات چیت کی،پھر فرمایا: (وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ إِنَّکُمْ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَیَّ) ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! تم لوگ مجھے باقی تمام لوگوں سے زیادہ محبوب ہو۔‘‘[بخاری:۳۷۸۶،مسلم:۲۵۰۹] اور اسی طرح حضرت انس رضی اللہ عنہ ہی بیان کرتے ہیں کہ خندق کے دن انصار مدینہ رضی اللہ عنہم یوں کہتے تھے: نَحْنُ الَّذِیْنَ بَایَعُوْا مُحَمَّدًا عَلَی الْجِہَادِ مَا حَیِیْنَا أَبَدًا ’’ہم وہ ہیں جنہوں نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی ہے کہ جب تک زندہ رہیں گے جہاد کرتے رہیں گے۔‘‘ اس کے جواب میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یوں ارشاد فرماتے: اَللّٰہُمَّ لاَ عَیْشَ إِلاَّ عَیْشُ الْآخِرَۃ فَأَکْرِمِ الْأنْصَارَ وَالْمُہَاجِرَۃ ’’اے اللہ ! اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے،پس تو انصار اور مہاجرین کی عزت افزائی فر ما۔‘‘[بخاری:۳۷۹۶]
Flag Counter