Maktaba Wahhabi

76 - 90
انصاراپنے دلوں میں کوئی تنگی یا گھٹن محسوس نہیں کرتے تھے۔اور خواہ ان کے اپنے گھروں میں حاجت اور فاقہ کشی کی صورت ہوتی یہ اپنی ذات اور اپنی ضرورتوں پر ان کو اور ان کی ضرورتوں کو ترجیح دیتے تھے اور ان کا ہر طرح سے خیال رکھتے تھے۔ انصار مدینہ رضی اللہ عنہم کے جذبۂ ایثار وقربانی کی ویسے تو کئی مثالیں موجود ہیں،لیکن ہم یہاں صرف دو مثالیں ذکر کرتے ہیں: 1 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا،(ایک روایت کے مطابق یہ خود ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی تھے)اور کہنے لگا:اے اللہ کے رسول ! میں بہت بھوکا ہوں۔توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کے ہاں سے پتہ کرایا لیکن وہاں سے کچھ نہ ملا۔ ایک روایت میں ہے کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ایک ایک بیوی کے گھر سے پتہ کرایا تو ہر گھر سے یہی جواب ملا کہ ان کے پاس سوائے پانی کے اور کچھ نہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے کہا:کیا کوئی ہے جو اس شخص کی مہمانی کرے؟ اللہ تعالی اس کی حالت پر رحم فرمائے(جو اس کی مہمانی کرے)
Flag Counter