Maktaba Wahhabi

63 - 90
ابو بکر رضی اللہ عنہ نے اپنی بیوی حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کو ان کی تیمار داری کیلئے ان کے ہاں بھیجا جو ان کی وفات تک ان کے پاس رہیں،پھر ان کی تجہیز وتکفین میں بھی شریک ہوئیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ ان دو گھرانوں کے درمیان گہرے تعلقات تھے۔ اِس کے بعد جب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ وفات پا گئے تو ان کی بیوہ حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے شادی کر لی تھی اور ان سے ان کا ایک بیٹا بھی پیدا ہوا جس کا نام یحییٰ تھا۔ یاد رہے کہ حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سے پہلے حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی بیوی تھیں،اور جب یہ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے نکاح میں آئیں تو اُس وقت ان کے ساتھ ان کا ایک بیٹا محمد بن ابی بکر بھی تھا جس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ہاں حسن وحسین رضی اللہ عنہما کے ساتھ تربیت حاصل کی۔ اور جہاں تک حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور اہلِ بیت رضی اللہ عنہم کے مابین تعلقات کی نوعیت کا سوال ہے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کے درمیان بھی محبت بھرے تعلقات قائم تھے اور ان میں گہرا انس وپیار پایا جاتا تھا،یہی وجہ ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں اہل بیت رضی اللہ عنہم کیلئے
Flag Counter