Maktaba Wahhabi

62 - 90
چنانچہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: (وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ لَقَرَابَۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم أَحَبُّ إِلَیَّ أَنْ أَصِلَ مِنْ قَرَابَتِیْ) ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک کرنا مجھے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک کرنے سے زیادہ محبوب ہے۔‘‘[البخاری:۳۷۱۱،مسلم:۱۷۵۹] اس حدیث میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ ذکر کیا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ دونوں نے ایک دوسرے کیلئے اچھے جذبات کا اظہار کیا،حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا اعتراف کیا،اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتہ داروں کو اپنے رشتہ داروں سے بھی زیادہ محبوب قرار دیا اور ان کے حقِ صلہ رحمی کو اپنے رشتہ داروں کے حقِ صلہ رحمی سے زیادہ اہم قرار دیا۔ نیز حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے: (أُرْقُبُوْا مُحَمَّدًا صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فِیْ أَہْلِ بَیْتِہٖ)[البخاری:۳۷۱۳] ’’حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت کا خصوصی خیال رکھا کرو۔‘‘ اور جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا مرض الموت میں مبتلا ہوئیں تو حضرت
Flag Counter