عورت کے کسی غیر سے تعلقات قائم کرنا تودرکنار اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم نے توکسی غیر محرم پر غیرارادی نظر کے بعد ارادی نظر ڈالنے کوبھی ناجائز قرار دیاہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کونصیحت فرمائی: اے علی رضی اللہ عنہ!عورت پرپہلی نظر(غیرارادی)کے بعد دوسر ی نظر نہ ڈالنا کیونکہ پہلی معاف ہے دوسری معاف نہیں۔۵۱؎ خلاصہ کلام یہ ہے کہ اسلام حیا کامذہب ہے اورعفت وعصمت کی حفاظت کا درس دیتاہے۔نکاح کے ذریعے مردوعورت اپنی عفت وعصمت کی حفاظت کرتے ہیں۔لہٰذا مقاصد نکاح میں سے بڑا مقصد عفت وعصمت کی حفاظت کرناہے جس کی حفاظت نکاح کے بغیر مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوتی ہے۔ محبت و مودت سے زندگی بسرکرنا نکاح کے بہت سے مقاصد میں سے ایک یہ بھی ہے کہ دوخاندانوں کاحسدوبغض اورنفرت محبت ودوستی میں بدل جائے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿اِدْفَعْ بِالَّتِیْ ہِیَ اَحْسَنُ فَاِذَالَّذِیْ بَیْنَکَ وَبَیْنَہُ عَدَاوَ ۃٌ کَأَنَّہُ وَلِیٌّ حَمِیْم﴾۵۲؎ ’’ تجھے چاہیے کہ برائی کا بدلہ اچھائی سے دے توتمہاری اگر کسی سے عداوت ودشمنی ہے تووہ محبت والفت اور گہری دوستی میں بدل جائے گی۔‘‘ مطلب یہ ہے کہ جب آپ کسی کی لخت جگر سے نکاح کریں گے تواس خاندان کے دل نرم ہو جائیں گے تمہارے اس اچھے عمل کی وجہ سے وہ ناچاہتے ہوئے بھی آپ سے سلام کرنے کے ساتھ مصافحہ کریں گے اورکسی سے سلام کرنا ایسا اچھا اورمستحسن عمل ہے کہ جس بارے میں رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: ’’لاتدخلوا الجنۃ حتی تؤمنوا حتی تحابو أولاأدلکم علی شیئٍ إذا فعلتموہ تحاببتم أفشوا السلام بینکم‘‘۵۳؎ ’’تم اس وقت تک جنت میں داخل نہیں ہوسکتے جب تک ایمان نہ لے آو اورتم اس وقت تک ایمان دار نہیں ہوسکتے جب تک آپس میں محبت نہ کرو کیا میں تمہیں ایسی چیز کی طرف راہنمائی نہ کرو ں جب تم اس پر عمل کرو گے توتم آپس میں محبت کروگے(وہ عمل یہ ہے)کہ آپس میں سلام کوعام کرو۔‘‘ چنانچہ دوخاندانوں بلکہ دوقبائل اوردوقوموں کے روابط وتعلقات اورمحبت والفت کابڑا ذریعہ نکاح ہوا گویا نکاح کا ایک مقصد آپس میں محبت والفت سے زندگی بسرکرناہے۔اوراگر دوخاندانوں میں محبت کے روابط وتعلقات ہیں توخاوند اوربیوی کے درمیان بھی بہت زیادہ محبت ہوگی اورخاوند بیوی آپس کی محبت کی وجہ سے باآسانی زندگی بسرکرسکیں گے۔اس کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بہت سے فرامین ہیں جوکتب احادیث میں مختلف الفاظ کے ساتھ وارد ہوئے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’لم تر للمتحابین مثل النکاح‘‘۵۴؎ ’’ میاں بیوی کی آپس میں محبت سے بڑھ کر میں نے کسی کی محبت نہیں دیکھی۔‘‘ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمان ہے: ’’انہ قال لم یروا للمتحابین فی اللّٰہ مثل التزوج‘‘۵۵؎ ’’ انہوں نے خاوند اوربیوی کی آپس میں محبت کے سوا کسی کی اتنی محبت نہیں دیکھی۔‘‘ |