Maktaba Wahhabi

281 - 372
’’تیرے والدین تیری جنت اورجہنم ہیں۔‘‘ گویا کہ والدین کی خدمت کرنا جنت میں لے جانے کا سبب بنتی ہے اوروالدین کی نافرمانی جہنم میں لے جانے کاسبب بنتی ہے۔بیٹے کے فوت ہوجانے پر شریعت نے والد کے لئے چھٹا حصہ مقر ر کیاہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلِأَبَوَیْہِ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِّنْہُمَا السُّدُسُ﴾۱۱؎ ’’اور والدین میں سے ہر ایک کے لئے چھٹا حصہ ہے۔‘‘ اگر آدمی کے والدین زندہ نہ ہو تو اس کے دادی دادا اپنے پوتے کی وراثت میں حق دا ر ہوں گے۔ والد کابھائی(چچا) شریعت نے نسبی طور پر باپ،دادا کے بعد چچا کا مقام رکھا ہے اور وہ ہمارے حسن سلوک کا مستحق ہے۔جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عم الرجل صنو أبیہ‘‘۱۲؎ ’’آدمی کا چچا باپ کی مانند ہے۔‘‘ والد کی بہن(پھوپھی) اسلام نے عورت کو تمام ادیان سے اعلیٰ مرتبہ عطاء کیا ہے۔قبل از اسلام عورت کو حقارت کی نظرسے دیکھا جاتا تھا۔اور اس سے جانوروں سے بدتر سلوک روا رکھا جاتا تھا۔اسلام نے عورت کوماں بیٹی بہن اور بہوکی صورت میں بہت زیادہ عزت عطاء کی ہے۔ بہز بن حکیم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے اپنے والد سے روایت کیا انہوں نے کہا:میں نے عر ض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم:میں کس سے نیکی کروں؟ فرمایا:اپنی ماں سے میں نے عرض کیا پھر کس سے؟ فرمایا:اپنی ماں سے میں نے عرض کیا پھر کس سے فرمایا:اپنی ماں سے میں نے عرض کیا پھر کس سے ؟فرمایا اپنے باپ سے پھر قر یب سے قریب ترسے۔۱۳؎ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ والدین کے بعد جو سب سے زیادہ قریبی رشتے دار ہیں وہ حسن وسلوک کے زیادہ مستحق ہیں۔ان میں بہن،بھائی،چچا اور پھوپھی جیسے تمام رشتہ دار شامل ہیں۔ حضرت ابواسید الساعدی کہتے ہیں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ قبیلہ بنوسلمہ کا ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا اورعرض کیا کیا ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنے کومیرے لئے کچھ باقی ہے کہ میں ان کے مرنے کے بعد اس کوکروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہاں ان کے لئے دعاکرنا استغفار کرنا اوران کی وصیت پوری کرنا اور ان کے رشتہ داروں سے حسن وسلوک کرنا جو صرف انہیں کی وجہ سے ہے۔ان کے دوستوں کی عزت کرنا۔۱۴؎ اس حدیث سے صلہ رحمی کرنے کاحکم دیاگیا ہے۔اسلام نے ان تعلقات کو جتنی اہمیت دی وہ بھی اب محتاج بیان نہیں رہی۔اورجوتعلیمات دی ہیں انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کی مثالیں زیادہ تقویت دیتی ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اگرچہ ان کے قرابت داروں نے اچھا سلوک نہیں کیا۔لیکن پھربھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زندگی بھر ان کالحاظ رکھا اورانہیں ہر ممکن سہولت دینے کا اہتمام کیا اور اپنے رویہ میں تبدیلی نہیں آنے دی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چچاؤں کی بہت عزت کرتے تھے۔جب حمزۃ رضی اللہ عنہ کی شہادت ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت زیادہ غمگین ہوئے۔ فروع انسان کی تمام اولاد فروع میں شامل ہے۔اس کی حسب ذیل دو صورتیں ہیں۔
Flag Counter