Maktaba Wahhabi

190 - 372
کی بیوی سے مراد ہیں حضرت زینب رضی اللہ عنہا جوحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی زادبہن تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نکاح حضرت زیدرضی اللہ عنہ سے کر دیا تھا۔مگر دونوں کا نباہ نہیں ہو رہا تھا۔اور حضرت زید رضی اللہ عنہ ان کو طلاق دینے پر آمادہ ہو رہے تھے۔‘‘۴۷؎ ٭ حضرت مولانا ابوالاعلیٰ مودودی رحمہ اللہ مزید لکھتے ہیں: ’’اللہ تعالیٰ کی مرضی یہ تھی کہ جب حضرت زید،حضرت زینب کوطلاق دے دیں تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خودان سے نکاح کرکے عرب کی اس قدیم رسم کوتوڑدیں جس کی روسے منہ بولے بیٹے کوحقیقی بیٹاسمجھاجاتاتھا۔لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس اندیشے سے کہ اس پراہل عرب سخت نکتہ چینیاں کریں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس آزمائش میں پڑنے سے بچنا چاہتے تھے اسی لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوشش فرمائی کہ زیداپنی بیوی کوطلاق نہ دیں توانہوں نے اسے طلاق دے دی اوراللہ تعالیٰ نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کانکاح حضرت زینب رضی اللہ عنہا سے خودآسمانوں پرکردیا۔‘‘۴۸؎ حق اطاعت وحفاظت گھر عیسائی مذہب میں عیسائی،عورت کواپنے پاؤں کی جوتی خیال کرتے تھے اورکہتے تھے کہ عورت کوچپ چاپ تابعداری سے سیکھناچاہیے اوراجازت نہیں دیتاکہ عورت سکھائے اورمرد پرحکم چلائے بلکہ چپ چاپ رہے۔۴۹؎ ہندومت میں شوہر کی اطاعت وفرمانبرداری ہندومت میں عورت کی حالت سب سے بدتر تھی اوروہ زندگی کے ہر مرحلے میں مردوں کی محکوم تھیں۔عورت،صغرسنی میں باپ کی متبع،جوانی میں شوہر کی اورشوہر کے بعد بیٹوں کی اوراگرشوہر نہ ہو تو اپنے اقرباء کی کیونکہ کوئی عورت ہر گزاس لائق نہیں کہ خودمختار زندگی بسرکرے۔۵۰؎ منوسمرتی میں ہے: ’’عورت نابالغ ہویاجوان یابوڑھی گھرمیں کوئی کام خودمختاری سے نہ کرے۔‘‘ ۵۱؎ اسلام میں خاوندکی اطاعت بیوی پرفرض ہے اسلام ایسا سچا،اعلیٰ خصائل کا مالک اور مقبول عام دین ہے جو عورت کو دیگر مذاہب کی طرح حقیر اور دوسری مخلوق نہیں جانتا اور نہ اسے شر کا مداوا قرار دیتا ہے۔بلکہ اسے احترام کے لائق،جنس انسانی کاحصہ اور اولاد آدم اور معاشرے کا ایک فرد اور خاندانی گاڑی کا ایک پہیہ قرار دیتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ جیسے مرد اورشوہر کی ذمہ داری ہے۔جواسلام نے اس پرعائدکی ہے کہ وہ گھریلو اخراجات کی ذمہ داری اپنے سرلے اوراسے بطریق احسن انجام دے،ایسے ہی عورت پریہ ذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ اپنی عصمت کی حفاظت کے ساتھ ساتھ گھرومال کی حفاظت اوراپنے شوہرکی اطاعت کوبجالائے۔ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((إذاصلت المرأۃ خمسہا وصامت شہرہا وحصنت فرجہا واطاعت بعلہا دخلت من ای ابواب
Flag Counter