النَّاسِ وَكَلَهُ اللَّهُ إِلَى النَّاسِ" [1] ’’ جس نے اللہ کو راضی کر لیا، چاہے لوگ ناراض ہوگئے ہوں اللہ اس کو لوگوں سے کافی ہوجائے گا اور جس نے لوگوں کو راضی کرنے کے لیے اللہ کو ناراض کر لیا ، اللہ اس کو لوگوں ہی کے حوالے کر دےگا۔‘‘ 2کمال ایمان کے لئے بھی بائیکاٹ کرکے نفرت کا اظہار ضروری ہے سیدناابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "مَنْ أَحَبَّ لِلَّهِ، وَأَبْغَضَ لِلَّهِ، وَأَعْطَى لِلَّهِ، وَمَنَعَ لِلَّهِ فَقَدِ اسْتَكْمَلَ الْإِيمَانَ " [2] ’’ جس نے (کسی سے) اللہ کے لیے محبت رکھی اور اللہ ہی کے لیے نفرت رکھی ، اللہ ہی کے لیے (کسی کو کچھ) دیا اور اللہ ہی کے لیے انکار کیا، اس نے اپنا ایمان مکمل کر لیا۔‘‘ وضاحت : کسی نیک آدمی سے اس کی نیکی اور تقوی کی وجہ سے ، کسی عالم دین سے اس کی حق گئی اور حق پرستی کی وجہ سے ، کسی صداقت شعار آدمی سے اس کی صداقت اور راست بازی کی وجہ سے محبت رکھنا اللہ کے لیے محبت ہے کیونکہ ان خوبیوں کو اپنانے کا اللہ نے حکم دیا ہے اور ان کے اختیار کرنے والوں سے اللہ تعالیٰ بھی محبت رکھتا ہے اور جو اللہ کے حکموں کو پامال کرتا ہے ، اللہ اس سے ناراض ہوتا ہے تو ایسے لوگوں سے نفرت اور ناراضی کا اظہار کرنا ، اللہ کے لیے نفرت کا اظہار ہے جو اللہ کو پسند ہے ، اسی طرح کسی ضرورت مند صاحب ایمان کو اللہ کی رضا کے لیے دینا اللہ کے لیے دینا ہے جس سے اللہ خوش ہوتا ہے اور کسی بدکردار کو دینے سے انکار کر دینا، اللہ کے لیے انکار ہے ، یہ سب کچھ اللہ ہی کے لئے کرنا کمال ایمان ہے اور اس کے برعکس رویہ ایمان کے منافی ہے ۔ مذکورہ احادیث کی روشنی میں بہ آسانی فیصلہ کیا جاسکتا ہے کہ زیر بحث قسم کی شادیوں میں شریک ہونا اور آخر وقت تک شریک رہنا، ایک مسلمان کے شایان شان اور اللہ کے ہاں پسندیدہ ہے یا ان کا بائیکاٹ کرنا شیوۂ مسلمانی اور عند اللہ پسندیدہ ہے ؟ |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |