ہر شخص آخرت کی جواب دہی کا احساس اور فکر کرتے ہوئے ، اگر آخرت پر اس کا یقین ہے ، جواب سوچ لے اور اس کے مطابق فیصلہ کر لے۔ ہم نیک وبد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں مانو نہ مانو! جان جہاں اختیار ہے آئینہ دیکھ کر بر انہ منایئے ! اصلاح کیجئے ! سیدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "الْمُؤْمِنُ مِرْآةُ الْمُؤْمِن"[1]’’ مومن ، مومن کا آئینہ ہے۔‘‘ آئینے کا کام کیا ہے ؟ وہ انسان کے چہرے اور رنگ روپ کو بالکل اس طرح دکھاتا ہے ، جس طرح وہ ہوتا ہے ، اس میں نہ آئینے کا کوئی نقص ہے اور نہ آئینہ دکھلانے والے کی غلطی ، اس لیے بیان کردہ رسومات اور اس میں ہمارےعمل اور رویے کی تفصیلات ، ایک آئینہ ہے جو ایک مومن بھائی نے دوسرے مومن بھائیوں اور بہنوں کو دکھلایا ہے جس سے مقصود اصلاح اور خیر خواہی کے سوا کچھ نہیں ۔ بنابریں آئینہ ان کو دکھلایا تو برامان گئے ۔ والا طرز عمل اختیار کرنے کے بجائے اپنے رویوں کا جائزہ لے کر ان میں اصلاح اور تبدیلی کی کوشش کریں ۔ وبیداللہ التوفیق قرآن کریم میں اللہ کا حکم اب تک جو گفتگو ہوئی ، احادیث رسول اور آثار صحابہ کی روشنی میں تھی اب ذرا قرآن کریم میں اللہ تبارک وتعالیٰ کے احکام بھی ملاحظہ فرما لیجیے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : [ وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ يُكْفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلَا تَقْعُدُوا مَعَهُمْ حَتَّى يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ إِنَّكُمْ إِذًا مِثْلُهُمْ إِنَّ اللَّهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعًا } [النساء: 140] |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |