درپیش مسائل کے احسن جوابات دئیے جاتے ہیں۔خصوصا وہ پیجز جو کسی ٹیم ورک کی صورت میں کام کر رہے ہیں۔ کیونکہ ٹیم ورک کی صورت میں اس ٹیم کی قیادت ، گروپ کے بانی اور ٹیم ممبرز میں مضبوط سماجی تعلقات قائم ہوتے ہیں۔ ٹیم ممبرز متنوع دینی ، سماجی ، ثقافتی ، سیاسی و تعلیمی موضوعات پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ تصاویر ، آڈیو اور ویڈیو کلپس ، مفید مضامین ، مختصر و لمبی تحریروں اور کتابوں کے لنکس ، اچھی ویب سائٹس کے لنکس ، مختلف موضوعات پر تبصرہ و اظہار خیال ، آپس میں مشورہ ، تعمیری بحث مباحثہ اور گروپ کی صورت میں سوال و جواب کی تیز و آسان سہولیات اس ویب سائٹ کی ایسی خصوصیات ہیں جو اسے نہ صرف تکنیکی طور پر اس طرح کی دیگر ویب سائٹ سے ممتاز کرتی ہیں بلکہ اس ویب سائٹ کو استعمال کرنے کا جواز بھی عطا کرتی ہیں۔ 2 بین الاقوامی اداروں اور کمپنیوں کا اس ویب سائٹ کے استعمال کنندگان کو عالم اسلام میں درپیش واقعات کی خبر رسانی ، مقبوضہ علاقوں کی صورتحال سے آگاہی ، عالم اسلام کی مزاحمتی قوتوں کی اپ ڈیٹس فراہم کرنا ، خصوصا ان خبروں کو جنھیں اسلام دشمن میڈیا خصوصی طور پر نظر انداز کرتا ہے ، جنھیں بہ زور دبا دیا جاتا ہے یا ایسی خبروں کے سورسز یعنی میگزین ، ویب سائٹ ، فورم وغیرہ کو بلاک کر دیا جاتا ہے۔ 3 مفید ، کار آمد اور معلوماتی کتابوں ، مضامین اور ویب سائٹس کو دوسرے ویزیٹرز تک پہنچانا۔ 4 دوستوں ، رشتے داروں اور خصوصا ان لوگوں سے جو دور دراز مقامات پر ہیںسے بات چیت اور گفتگو کے آسان مواقع فراہم ہونا۔ تعلقات کو قائم و دائم رکھنے اور رشتوں کو مضبوط بنانے میں باہمی ربط بہت اچھا اثر ڈالتے ہیں اور اس کی اسلام میں حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ فیس بک میزان شریعت میں : فیس بک کا ممبر بننے کے حوالے سے جہاں تک شرعی حکم کا تعلق ہے یہ بات اس شخص کی نیت پر منحصر ہے، جو اس کا رکن بننا چاہ رہا ہے۔ اگر تو وہ کوئی صاحب علم ہے ، یا کسی دعوتی گروپ کا حصہ ہے تو پھر اس بات کی اجازت ہے اور ان فوائد کو مد نظر رکھتے ہوئے جو اس ویب سائیٹ کی طرف سے |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |