میں نہیں لکھا جائے گا۔ اور اگر وہ شخص جانوروں کی طرح اس وقت کو گزارے ، سستی ، کاہلی ، غفلت ، فضول عیاشیوں اور نفس کی بے لگام خواہشات پوری کرنے میں ہی سارا وقت برباد کر دے اور صورتحال یہ ہو کہ اگر اس کے وقت کا قیمتی ترین حصہ علیحدہ کیا جائے تو وہ اس کے سونے اور کاہلی و غفلت کے حصے میں آئے تو پھر ایسی زندگی سے تو موت اس کے لیے بہتر ہے۔ [1] 4مردوں اور عورتوں میںناجائز تعلقات کا قائم ہونا جو بالآخر ایک مستحکم خاندان کی بربادی کی وجہ بنتے ہیں۔مصر کے قومی مرکز کے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ : ’’ طلاق کے ہر پانچ میں سے ایک کیس کی بنیادی وجہ یہ سامنے آئی کہ زوجین(شوہر بیوی) میں سے ایک کو اس بات کا پتہ چلا کہ اس کے ساتھی نے انٹرنیٹ اور فیس بک کے ذریعے اپنی پرانی محبت کو ڈھونڈ نکالا ہے اور اب ان کے درمیان دوبارہ عشق و محبت کے تعلقات بحال ہو گئے ہیں‘‘۔ فیس بک کے مثبت پہلو : اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اس ویب سائٹ کو استعمال کرنے میں بہت سے فائدے بھی ہیں، جن سے صاحب بصیرت اور عقلمند لوگ مستفید ہوتے ہیں اور جو لوگوں کی سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کرنے کے بے حد خواہشمند ہیں۔ایسے لوگ اپنے نیک مقاصد کیلئے ابلاغ کے جدید ترین ذرائع کو بہت خوبی اور ذہانت سے استعمال کرتے ہیں جیسے انٹرنیٹ ، موبائل فونز اور سیٹلائٹ چینلز وغیرہ۔ یہ لوگوں کی زندگیوں میں داخل ہو کر ان کو ان کے دین اور ان کے رب کی طرف بلاتے ہیں ، یوں دین کی بخوبی خدمت کرتے ہیں۔ خصوصا اجتماعی طور پر کی گئی ایسی تمام سرگرمیاں قابل تحسین ہیں جو نیک مقاصد کے حصول کے لیے جدید ذرائع کو بطور چینل کے استعمال کرتی ہیں اور اس میں یہ فائدہ بھی ہے کہ اجتماعی سرگرمیوں کی نسبت اس قسم کی انفرادی کوششوں کو جدید ذرائع ابلاغ میں زیادہ مزاحمت درپیش ہوتی ہے۔فیس بک ویب سائٹ کی مفید باتوں میں سے چند یہ ہیں : 1 کبار علماء اور داعیین کے ذا تی ویب پیجز ، جس میں لوگوں کے لیے پندو نصائح کے علاہ ان کو |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |