Maktaba Wahhabi

139 - 180
پڑھا۔‘‘ پھر فرشتہ پوچھتا ہے ’’اس آدمی (یعنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کے بارے میں تو کیا کہتا تھا؟‘‘ کافر (یامنافق ) کہتا ہے ’’میں وہی کہتا تھا جو دوسرے لوگ کہتے تھے۔‘‘ (یہ جواب سن کر) فرشتہ اس کے دونوں کانوں کے درمیان (یعنی دماغ پر) لوہے کے گرزوں سے مارنا شروع کردیتا ہے اور وہ بری طرح چیخنے چلانے لگتا ہے اس کی آواز جن و انس کے علاوہ ہر جاندار مخلوق سنتی ہے۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((اَلْعَبْدُ اِذَا وُضِعَ فِیْ قَبْرِہٖ وَ تُوُلِّیَ وَ ذَہَبَ اَصْحَابُہٗ حَتّٰی اِنَّہٗ لَیَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِہِمْ ، اَتَاہُ مَلَکَانِ فَاقْعَدَاہُ فَیَقُوْلاَنِ لَہٗ : مَا کُنْتَ تَقُوْلُ فِیْ ہٰذَا الرَّجُلِ مُحَمَّدٍ صلی اللّٰه علیہ وسلم ؟ فَیَقُوْلُ : اَشْہَدُ اَنَّہٗ عَبْدُاللّٰہِ وَ رَسُوْلُہٗ ، فَیَُقَالُ : اُنْظُرْ اِلٰی مَقْعَدِکَ مِنَ النَّارِ اَبْدَلَکَ اللّٰہُ بِہٖ مَقْعَدًا مِنَ الْجَنَّۃِ))، قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( فَیَرَاہُمَا جَمِیْعًا ، وَ اَمَّا الْکَافِرُ اَوِ الْمُنَافِقُ فَیَقُوْلُ : لاَ اَدْرِیْ کُنْتُ اَقُوْلُ مَا یَقُوْلُ النَّاسُ ، فَیُقَالُ : لاَ دَرَیْتَ وَ لاَ تَلَیْتَ ، ثُمَّ یُضْرَبُ بِمِطْرَقَۃٍ مِنْ حَدِیْدٍ ضَرْبَۃً بَیْنَ اُذُنَیْہِ فَیَصِیْحُ صَیْحَۃً یَسْمَعُہَا مِنْ یَلِیْہِ اِلاَّ الثَّقَلَیْنِ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [1] حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب بندہ قبر میں دفن کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھی واپس پلٹتے ہیں تو وہ ان کے جوتوں کی آواز سنتا ہے۔ ا س کے پاس دو فرشتے آتے ہیں، اسے بٹھاتے ہیں اورپوچھتے ہیں ’’تو اس آدمی کے بارے میں کیا کہتا تھا؟‘‘( یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں) بندہ کہتا ہے ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اور اس کے ر سول ہیں۔‘‘ پھر اسے کہا جاتا ہے ’’دیکھ جہنم میں تیری جگہ یہ تھی جس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ نے تجھے جنت میں جگہ عنایت فرمادی۔‘‘ چنانچہ وہ اپنے دونوں ٹھکانے دیکھتا ہے اور کافر یا منافق (منکر نکیر کے جواب میں) کہتا ہے ’’ مجھے معلوم نہیں ( محمد صلی اللہ علیہ وسلم کون ہیں) میں یہ وہی کچھ کہتا تھا جو لوگ کہتے تھے ۔‘‘ چنانچہ اسے کہا جاتا ہے ’’تو نے سمجھا نہ پڑھا (قرآن و حدیث) ‘‘ پھر اس کے دونوں کانوں کے درمیان لوہے کے ہتھوڑے سے مارا جاتا ہے اور وہ بری طرح چیخ اٹھتا ہے ۔ اس کی آواز جن و انس کے علاوہ اس کے پاس والی ساری مخلوق سنتی ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter