کردیئے جائیں گے،اس کے بعد اس کا مسجد کی طرف جانا اور نماز اداکرنا اضافی اجر کے طورپرہوگا۔ (۳) وعن أبی ھریرۃ رضی اللہ عنہ أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: إذا توضأ العبد - أو المؤمن - فغسل وجھہ، خرج من وجھہ کل خطیئۃ نظر إلیھا بعینیہ مع الماء، أو مع آخر قطر الماء، فإذا غسل یدیہ، خرج من یدیہ کل خطیئۃ کان بطشتھا یداہ مع الماء، أو مع آخر قطر الماء، فإذا غسل رجلیہ، خرجت کل خطیئۃ مشتھا رجلاہ مع الماء ،أو مع آخر قطر الماء، حتی یخرج نقیا من الذنوب . [1] ترجمہ:سیدناابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب مسلم یا مؤمن بندہ وضوکرتاہے اور اپناچہرہ دھوتا ہے تو اس کے چہرے کے تمام گناہ جو اس کی بدنظری کے تعلق سے ہوتے ہیں ،پانی کے آخری قطرے کے گرنے تک جھڑ چکے ہوتے ہیں،پھر جب اپنے ہاتھوں کو دھوتا ہے تو ہاتھوں کی کسی بھی قسم کی زیادتی کے تعلق سے تمام گناہ،پانی کےآخری قطرے کے گرنے تک جھڑ چکے ہوتے ہیں،پھر جب اپنے پاؤں دھوتاہے تو ان کے غلط استعمال کے تعلق سے کئے گئے تمام گناہ ،پانی کے آخری قطرے کے گرنے تک جھڑ چکے ہوتے ہیں،حتی کہ وہ مکمل وضوکرکے گناہوں سے پاک |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |