[1] حدیث میں آتا ہے: (( اَلدُّعَائُ مُخُّ الْعِبَادَۃِ)) ’’دعا ء عبادت کا مغز ہے۔‘‘ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿وَقَالَ رَبُّکُمْ ادْعُوْنِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ اِِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِی سَیَدْخُلُوْنَ جَہَنَّمَ دَاخِرِیْنَ ﴾ (غافر: 60) ’’ اور تمہارے رب کا فرمان ہے کہ مجھ سے ہی دعاء کرو میں تمہاری دعاؤں کو قبول کروں گایقین مانو کہ جو لوگ میری عبادت سے خود سری کرتے ہیں وہ عنقریب ذلیل ہو کر جہنم پہنچ جائیں گے۔‘‘ [2] |