تمہیں لوٹائے گا اور پھر تمہیں نکال کھڑا کرے گا جیسے نکال کھڑا کرنے کا حق ہے۔‘‘[1] دوسری زندگی میں ان سے حساب لیا جائے گا‘اور ان کے اعمال کے مطابق انہیں بدلہ بھی دیا جائے گا۔اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿ وَلِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْأَرْضِ لِیَجْزِیَ الَّذِ یْنَ أَسَــٰآـؤُاْ بِمَا عَمِلُوْا وَیَجْزِیَ الَّذِ یْنَ أَحْسَنُوا بِالْحُسْنٰی﴾ (النجم:31) ’’جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے تاکہ وہ برے کام کرنے والوں کو ان کے اعمال کا بدلہ دے اور جو لوگ نیک کام کرتے ہیں ان کو نیک صلہ دے۔‘‘ [2] |