ہجرت :شرک والے شہر کو چھوڑ کر اسلامی شہرمیں چلے جانے کو ہجرت کہتے ہیں [1]اور ہجرت اس امت پر فرض ہے کہ شرک والے علاقے کو چھوڑ کر توحید والے علاقوں میں چلیں جائیں [2]اور یہ فریضہ قیامت تک کے لیے ہے ۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿إِنَّ الَّذِیْنَ تَوَفّٰہُمُ الْمَلٰٓئِکَۃُ ظَالِمِیْٓ اَنْفُسِہِمْ قَالُوْا فِیْمَ کُنْتُمْ قَالُوْا کُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْاَرْضِ قَالُوْٓا اَلَمْ تَکُنْ اَرْضُ اللّٰہِ وَاسِعَۃً فَتُہَاجِرُوْا فِیْہَا فَاُولٰٓئِکَ مَاْوٰہُمْ جَہَنَّمُ وَ سَآئَ تْ مَصِیْرًاo اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآئِ وَ الْوِلْدَانِ لَایَسْتَطِیْعُوْنَ حِیْلَۃً وَّ لَا یَہْتَدُوْنَ سَبِیْلًا o فَاُولٰٓئِکَ عَسَی اللّٰہُ اَنْ یَّعْفُوَ عَنْہُمْ وَ کَانَ اللّٰہُ عَفُوًّا غَفُوْرًا﴾ (النساء:97 تا 99) ’’جو لوگ آپ نے آپ پر ظلم کرتے رہے جب فرشتے ان کی روح قبض کرنے آتے ہیں تو ان سے پوچھتے ہیں :تم کس حال میں مبتلا تھے؟ وہ کہتے ہیں کہ’’ہم زمین میں کمزور و مجبور تھے۔فرشتے انہیں جواب میں کہتے ہیں کہ:’’کیا اللہ کی زمین فراخ نہ تھی کہ تم وہاں ہجرت کر جاتے؟ایسے لوگوں کا ٹھکاناجہنم ہے جو |