Maktaba Wahhabi

76 - 69
[ارکان اسلام کے تارک پر حجت کب قائم ہو گی؟] ۱۲: ان میں پہلے تین امور میں تاخیر کرنے والے کو مہلت نہیں دی گئی جو کلمہ شہادت نہ پڑھے اور روزہ وقت پرنہ رکھے تو وہ مجرم ہوگا اور جو شخص جان بوجھ کر وقت پراس کی ادائیگی نہ کرے تو اس کی اس کوتاہی اور زیادتی کی تلافی قضاء سے بھی نہ ہوگی اور تاخیر کرنا جرم ہی رہے گا۔ خواہ فریضہ ادا ہوجائے گا۔[1] اور زکوٰۃ جب بھی ادا کردی بس ادا ہوجائے گی مگر روکے رکھنے کا جرم لازمی ہوگا۔ ۱۳: اور حج جس پر فرض ہوگا تو سفر کے تمام اخراجات اور سہولتیں وغیرہ کے میسر آنے پر ادا کرنا ہوگا اور اسی سال ادا کرنا لازم نہیں ہوتا جب ادا کرے گا تو فریضہ حج ادا ہو جائے گا اور تاخیر کرنے پر مجرم نہ ہوگا جیسا زکوٰۃ کی تاخیر سے مجرم قرار پایا تھا اس لیے کہ زکوٰۃ تو مسلمان غرباء کا حق ہے جو ان تک پہنچنے
Flag Counter