Maktaba Wahhabi

68 - 127
سترے کے درمیان زیادہ فاصلہ نہیں ہونا چاہیے، صرف اتنا ہی ہونا چاہیے جتنا معمولِ نبوی سے معلوم ہوتا ہے۔ اس مختصر تفصیل سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مسجد میں نمازیوں کو سنن و نوافل کی ادائیگی کے وقت دیوار کے قریب یا ستون کے پیچھے کھڑا ہونا چاہیے۔ بصورت دیگر سترے کا اہتمام کیا جائے۔ اگر اس کے بغیر نماز پڑھی جائے گی تو گزرنے والے کے ساتھ ساتھ نمازی بھی عند اللہ مجرم ہو سکتا ہے۔ نمازی اور سترے کے درمیان کتنا فاصلہ ہو؟ اس کی کچھ وضاحت سطور بالا سے اگرچہ ہو چکی ہے کہ یہ فاصلہ زیادہ نہیں ہونا چاہیے تاہم علماء نے اس کی مقدار تین ہاتھ (ذراع) بتلائی ہے۔ یہ ایک اندازہ ہے، اس میں کچھ کمی بیشی ہو تو کوئی حرج نہیں۔ لیکن یہ فاصلہ زیادہ بہرحال نہ ہو۔ سترہ کتنا لمبا اور کتنا موٹا ہو؟ صحیح مسلم میں ہے: ’’جب تم میں سے کوئی شخص’مؤخرۃ الرحل‘کے برابر کوئی چیز رکھ لے تو نماز پڑھ لے، پھر اس سے آگے گزرنے والے کی پروا نہ کرے۔‘‘ صحیح مسلم ہی میں دوسری حدیث ہے:صحابہ نے کہا: ہم نماز پڑھتے ہیں تو جانور ہمارے آگے سے گزرتے رہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’تمھارے سامنے’مؤخرۃ الرحل‘کی مثل کوئی چیز ہو تو پھر تمھارے آگے سے گزرنے پر تمھیں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔‘‘ ’مؤخرۃ الرحل‘کیا ہے؟ اونٹ وغیرہ پر بیٹھنے کے لیے جو لکڑی کا پالان رکھتے ہیں، اس کا پچھلا (ٹیک لگانے والا) حصہ’مؤخرۃ الرحل‘ (یعنی پالان کا پچھلا حصہ) ہے۔ اس کی لمبائی ایک ذراع (ایک ہاتھ) یا بعض نے ایک ذراع اور ایک بالشت بتلائی ہے۔ آج کل اس کی لمبائی ایک فٹ اور ڈیڑھ فٹ کے درمیان علماء بتلاتے ہیں۔
Flag Counter