کی ایک بڑی مقصود العین ہوا کرتی ہے ایک دوسرے کو تقویت پہنچتی ہے۔ اور اپنے مسلمان، مومن بھائیوں تک نیکی کے ذریعے بھلائی کرنے کے لیے اُن کی شدت سے محبت کرنا۔ اور ان کا ایک دوسرے کو خوشیوں میں شامل کرنا اور اس ضمن میں ان کا اپنے بھائیوں کو اپنے آپ پر مقدم کرنا ، بھی اُن کا ایک اعلیٰ اخلاقی وصف ہوتا ہے۔
۱۶…مہمان کی اکرام و تکریم کرنا اور اگر کوئی شرعی عذر نہ ہو تو خود بنفس نفیس اُس کی خدمت کرنا بھی اُن کا وصف ہوتا ہے۔ پھروہ ایسی رائے نہیں رکھتے کہ انہوں نے اپنے ہاں قیام کے دوران مہمان کی خدمت کر کے اور اُس کو کھانا کھلا کر خدمت کا حق ادا کر دیا ہے او ر اُس نے اُن کے بارے میں اچھا گمان کر لیا ہے۔ اور اسی ضمن میں دوسری خوبی اُن کی اپنے بھائیوں کی دعوت کو قبول کرنا بھی ہوتی ہے ، الاّ یہ کہ جس کا کھانا صراحتاً حرام کا ہو۔ (اس کی دعوت قبول نہیں کرتے۔) یا جب دعوت میں غریبوں کو چھوڑ کر صرف امیر لوگوں کو ہی مدعو کیا جائے یا یہ کہ ولیمہ والی جگہ کوئی معاصی (گانے ، بجائے، تصویر کشی ،مووی وغیرہ) میں سے کچھ ہو تو پھر وہ دعوت قبول نہیں کرتے۔
۱۷…ان سلفی جماعت حقہ اہل السنۃ والجماعۃ کا ایک او ر وصف بڑوں کے ساتھ ساتھ چھوٹوں سے بھی حسن ادب سے پیش آنا اور قریب والے کے ساتھ ساتھ دُور والے اور عالم کے ساتھ ساتھ ناخواندہ کے ساتھ بھی حسن ادب سے پیش آنا ہے۔
۱۸…ان کا ایک اور اخلاقی وصف… باہم ایک دوسرے کی اصلاح ہے۔ اس لیے کہ یہ عمل خیر اوربھلائی کے دروازوں میں سب سے زیادہ اچھا باب ہے اور نیکی کی بلندی۔ اور اس لیے بھی کہ دو مسلمان بھائیوں کے درمیان صلح کروانا شیطانی منصوبوں اور اس کی اپنی مقصود العین سازشوں … کہ جن میں سے اہل ایمان و
|