کوئی تم میں سے دوسرے کی غیبت نہ کرے۔ بھلا تم میں سے کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے۔ تم (ضرور) اس سے گھن کرو گے۔ اور اللہ سے ڈر جاؤ بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا نہایت رحیم ہے۔ ‘‘
۱۱…ان سلفی جماعت حقہ کے اہل السنۃ والجماعۃ کا ایک اور اعلیٰ وصف … بہت زیادہ حیاء کرنا ، دوسرے کا ادب کرنا، باہم محبت کرنا ، سکینت و وقار کی گفتگو اور چال ڈھال اختیار کرنا ، گفتگو کم کرنا ، کم ہنسنا، اکثر خاموش رہنا، آسان مطلب والی گفتگو کے ذریعے دانائی کی باتیں کرنا۔ اور دنیا کی کسی چیز پر خوش نہ ہونا … بھی ہوتا ہے اور یہ سب باتیں اُن کی عقلوں کا کمال کو پہنچا ہونے پر دلالت کرتی ہیں۔
سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ کانَ یُؤْمِنُ باللّٰہِ وَالَیْوْمَ الآخِرِ فَلْقَقُلْ خَیْراً، أَوْ لِیَصْمُتُ۔ وقال:((مَنْ صَمَتَ نَجَا۔)) [1]
’’جو آدمی اللہ عزوجل اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہو اُسے چاہیے کہ خیر ، بھلائی کی بات کرے یا پھر خاموش رہے۔ ‘‘ اور (سیّدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کی روایت میں ہے کہ) فرمایا:جس نے خاموشی اختیار کی وہ نجات پا گیا۔‘‘
۱۲…جو بھی شخص ان کو مار کر تکلیف پہنچائے یا ان کا مال چھین لے یا اُن کی عزت کو داغدار کرنے کی کوشش کرے یا اس طرح کا کوئی اور معاملہ کرے تو اس سے وہ بہت زیادہ عفو و در گزر سے کام لیا کرتے ہیں۔ اللہ عزوجل اپنے بندوں کے
|