Maktaba Wahhabi

399 - 444
’’ کہہ دے میرے ایمان دار بندو! اپنے مالک سے ڈرتے رہو جو لوگ اس دنیا میں اچھا کام کرینگے ان کے لیے (آخر ت میں) اچھا (بدلہ) ہے اور اللہ کی زمین کشادہ ہے جو لوگ صبر کرتے ہیں ان کو (آخرت میں) انکا ثواب بے حساب دیا جائے گا۔ ‘‘ (الزمر:۱۰۔ آیت کریمہ کا متن پیچھے گزر چکا ہے۔) سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ عِظَمَ الْجَزائِ مَعَ عِظَمِ الْبَلَائِ ، وَإِنَّ اللّٰہَ إِذَا أَجَبَّ قَوْمًا ابتْـلَاھُمْ ؛ فَمَنْ رَضِیَ فَلَہُ الرِّضیٰ ، وَمَنْ سَخِطَ فَـلَہُ السَّخَطُ۔)) [1] ’’بالتحقیق اللہ عزوجل کی طرف سے بہت بڑا انعام بہت بڑی آزمائشی کے ساتھ ملا کرتاہے۔ اور بلاشبہ اللہ تبارک و تعالیٰ جب کسی قوم سے محبت کرتے ہیں تو اُسے آزمائش میں ڈال دیتے ہیں۔ چنانچہ جو اس آزمائش پر راضی ہو گیا اُس کے لیے اللہ کی رضا ہے اور جو ناراض ہو گیا اس کے لیے اللہ کی ناراضگی ہے۔‘‘ سلفی جماعت حقہ کے اہل ایمان و اسلام اہل السنۃ والجماعۃ نہ ہی اللہ ذوالجلال والاکرام سے آزمائش کی تمنا کرتے ہیں اور نہ ہی آزمائش طلب کیا کرتے ہیں۔ اس لیے کہ وہ نہیں جانتے ہیں ؛ آزمائس کے بعد وہ ثابت قدم بھی رہ سکیں گے یا نہیں ؟ مگر یہ ہے کہ جب اُن کو آزمائش میں مبتلا کر دیا جائے تب وہ صبر سے کام لیا کرتے ہیں۔ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ؛ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter