عمر بن الخطاب ، عثمان بن عفان ، علی بن ابو طالب ، طلحہ بن عبید اللہ ، زبیر بن العوام ، سعد بن ابی وقاص ، سعید بن زید ، عبدالرحمن بن عوف اور امین ہذہ الامہ ابو عبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہم اجمعین۔ اور پھر تمام اہل بدر کی فضیلت ہے۔ اور پھر ان کے بعد حدیبیہ کے مقام پر ایک درخت کے نیچے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک پر بیعت رضوان کرنے والے صحابہ کرام اور پھر باقی تمام کے تمام صحابہ عظام رضی اللہ عنہم اجمعین۔ تو جو مومن آدمی ان سے محبت کرے ، ان کے لیے خیر و برکت کی دعا کرے ، ان کے صحیح حق کی رعایت کرے اور ان کی فضیلت کو جان لے تو وہ مسلمان آدمی کامیاب لوگوں میں شمار ہو گا۔ اور جو نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ سے بغض رکھے اور ان کو برا کہے (اور ان پر طعن وتشنیع کرے) تو وہ ہلاک شدہ لوگوں میں شمار ہوگا۔ (کہ جس کی آخرت تباہ ہو گئی۔)
اور اہل السنۃ والجماعۃ سلفی جماعت حقہ کے اہل ایمان و اسلام نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے درج ذیل فرمان پر عمل کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت رضی اللہ عنہم اجمعین سے بھی بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((وَاَہْلُ بَیْتِیْ، أُذَکِّرُ کُمُ اللّٰہَ فِی أَھْلِ بَیْتِیْ، أُذَکَّرکُمْ اللّٰہَ فِی أَھْلِ بَیْتِی ، اُذَکِّرُکُمُ اللّٰہَ فِیْ اَہْلِ بَیْتِیْ ‘‘ وقولہ :((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ اصْطَفیٰ کِنَانَۃً مِنْ وَلَد اِسْمَاعِیْلَ عَلَیہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلامُ وَاصْطَفیٰ قُرَیْشاً مِنْ کِنَانَۃَ ، وَاصْطَفیٰ مِنْ قُریشٍ بَنِی ہَاشِمٍ وَاصْطَفانِیْ مِنْ بَنِی ہاشِمٍ))
’’اور میرے اہل بیت۔ میں تمہیں اللہ کو یاد دلاتا ہوں اپنے اہل بیت کے
|