متعلق۔ میں تمہیں اپنے اہل بیت کے بارے میں اللہ کو یاد دلاتا ہوں۔ میں تمہیں اپنے اہل بیت کے بارے میں اللہ کو یاد دلاتا ہوں۔ ‘‘ اور (سیّدنا واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :) نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بلاشبہ اللہ عزوجل نے سیّدنا اسماعیل بن ابراہیم علیہم السلام کی اولاد میں سے بنو کنانہ کو منتخب فرمالیا اور پھر بنو کنانہ سے قریش کو چن لیا اور قریش سے بنو ہاشم کا انتخاب کر لیا اور پھر مجھے بنو ہاشم سے چن لیا۔ ‘‘[1]
اور جیسا کہ اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایاہے ، قرآن کی نص کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات ، امہات المومنین رضی اللہ عنہن بھی اہل بیت میں سے ہیں۔ فرمایا:
﴿يَا نِسَاءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَاءِ ۚ إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوفًا ﴿٣٢﴾ وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ ۖ وَأَقِمْنَ الصَّلَاةَ وَآتِينَ الزَّكَاةَ وَأَطِعْنَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ ۚ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّٰهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا﴾ (الاحزاب:۳۲تا۳۳)
’’اے ہمارے محبوب نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بی بیو! تم دیگر عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ اگر تم (اللہ سے) ڈرتی ہو تو (غیر مردوں سے) دبی زبان (باریک آواز) سے بھی بات نہ کرو۔ (ایسا کرو گی) تو جس کے دل میں کھوٹ ہے (بدکاری، فسق و فجور، بدنظری) اس کو لالچ پیدا ہو گی۔ اور کھری کھری صاف بات کیا کرو۔ اور اپنے گھروں میں جمی رہو اور اگلی جاہلیت کے زمانہ کی طرح بناؤ
|