Maktaba Wahhabi

232 - 444
پر تمہارا پیش خیمہ ہوں گا۔ جو شخص (مومن ، مسلمان) میرے پاس سے گزرے گا وہ اس حوض میں سے پی لے گا اور جو اس سے (ایک بار) پی لے گا وہ پھر کبھی پیاسانہ ہوگا۔ دیکھو! وہاں میرے پاس کچھ لوگ ایسے آئیں گے جن کو میں پہنچانتا ہوں گا اور وہ مجھے پہنچاتے ہوں گے۔ لیکن میرے اور ان کے درمیان آڑ (دیوار) حائل کر دی جائے گی۔ ‘‘[1] تیسری روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’چنانچہ (اللہ عزوجل سے دعا کرتے ہوئے) میں کہوں گا :یہ تو مسلمان لو گ ہیں جن کا تعلق مجھ سے ہے۔ جواب ملے گا :تم نہیں جانتے انہوں نے تمہارے بعد دین میں کیا نئی نئی بدعات ایجاد کی تھیں۔ اس وقت میں کہوں گا :ہاں ایسا ہے تو پھر یہ لوگ دور ہو جائیں ، مجھ سے دور ہو جائیں ایسے لوگ کہ جنہوں نے میرے بعد (میرا دین) بدل ڈالا تھا۔ (اور اسلام سے منحرف ہوگئے تھے۔) اہل السنۃ والجماعہ سلفی جماعت حقہ اہل الحدیث …قیامت والے دن ہمارے حبیب وقائد نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق اہل ایمان و موحد مسلمانوں کے لیے اللہ عزوجل سے مکمل شفاعت کرنے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مقام محمود پر بھی مکمل ایمان اور یقین محکم رکھتے ہیں۔ قیامت والے دن نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پہلی شفاعت اچھے طرز عمل والے اہل ایمان کے لیے ہوگی تاکہ ان کا فیصلہ سنا دیا دیا جائے۔ (اور لوگوں کا حساب شروع ہو۔) یہی مقام محمود ہوگاجس کا ذکر صحیح احادیث میں آیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دوسری شفاعت اہل جنت کے لیے ہوگی تاکہ وہ جنت میں داخل ہو سکیں اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سب سے فراز ہوں گے جو جنت میں جائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیسری شفاعت اپنے چچا ابو طالب کے لیے ہو گی کہ اللہ کریم ان
Flag Counter