Maktaba Wahhabi

233 - 444
کے عذاب میں تخفیف فرما دے۔ یہ شفاعتیں نبی ختم الرسل محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہوں گی اور ان کا حق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی اور کو نہیں دیا جائے گا۔ اسی طرح نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم جنت میں جانے والے اپنے بعض امتیوں کے درجات کی بلندی کے لیے بھی اللہ عزوجل سے شفاعت کریں گے۔ بعینہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک شفاعت اپنی امت کے اس گروہ کے لیے بھی ہوگی جو بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک شفاعت اہل ایمان کی ایسی بڑی بڑی جماعتوں کے لیے بھی ہوگی کہ جن کی نیکیاں اور برائیاں برابر ہوں گی۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم شفاعت کریں گے تاکہ وہ لوگ جنت میں جا سکیں۔ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت بعض گنہگار اہل ایمان کے لیے بھی ہوگی کہ جن کو (شرک کے علاوہ ان کے بعض بڑ ے گناہوں کی وجہ سے) جہنم میں دھکیل دیے جانے کا حکم ہو جائے گا تاکہ وہ دوزخ میں نہ جا سکیں۔ ایک شفاعت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کچھ غلطیوں کی وجہ سے جہنم میں پہنچ جانے والے توحید خالص والے بعض موحدین کے بارے میں بھی ہوگی کہ اللہ رب العالمین ان کو دوزخ سے باہر نکال دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت قبول کی جائے گی اور ان تمام لوگوں کو جنت میں داخل کر دیا جائے گا۔ اس شفاعت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ فرشتے، دوسرے انبیاء کرام ، شہداء و صدیقین ، صلحاء اور اللہ عزوجل کے محبوب مومن بندے بھی شریک ہوں گے۔ (یعنی اس ضمن میں اللہ رب العرش الکریم ان سب کو بھی شفاعت کا حق دے دیں گے اور وہ گنہگار ، جہنم میں جانے والے ، یاجہنم کے لیے فیصلے شدہ اہل ایمان و توحید خالص والے لوگوں کی شفاعت کریں گے اور) پھر اللہ تبارک و تعالیٰ ان شفاعت کنندگان کی وجہ سے بھی اور بغیر کسی کی شفاعت کے بھی خاص اپنے فضل اور اپنی رحمت
Flag Counter