Maktaba Wahhabi

205 - 444
کا تھا۔ یہ واقعہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت کے لیے ایک بہت بڑی دلیل اور اللہ عزوجل کی طرف سے آپ کو عطا کی جانے والی ایک نہایت ہی بڑی نشانی تھی۔ یہ واقعہ مکی زندگی میں اس وقت پیش آیا تھا جب مشرکین مکہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی نبوت کے ثبوت میں ایک نشانی کا مطالبہ کیا تھا۔ قرآن نے اسے یوں بیان کیا ہے : ﴿اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانشَقَّ الْقَمَرُ ﴿١﴾ وَإِن يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوا وَيَقُولُوا سِحْرٌ مُّسْتَمِرٌّ ﴿٢﴾ وَكَذَّبُوا وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ ۚ وَكُلُّ أَمْرٍ مُّسْتَقِرٌّ﴾ (القمر:۱ تا ۳) ’’قیامت قریب آن پہونچی اور چاند پھٹ گیا اور یہ (قریش کے) کافر اگر کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو ٹال دیتے ہیں۔ (اس کا کچھ خیال نہیں کرتے) اور کہتے ہیں یہ جادو تو (ہمیشہ سے) چلا آیا ہے۔ اور انہوں نے (پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو) جھٹلایا اور اپنے (دل کی) خواہش پر چلے اور ہر کام کا آخر ایک ٹھیراؤ ہے۔ (وہاں جا کر دم لے گا)۔‘‘ [1]
Flag Counter