Maktaba Wahhabi

202 - 444
پھر (مسجد اقصیٰ سے) سید الِجنّۃ والبشر، خاتم الرسل محمد النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آسمانوں کی طرف لے جایا گیا۔ (اسی سفر کو احادیث میں ’’عُرِجَ بِہٖ… معراج‘‘ کہا گیا ہے۔) آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا جبریل علیہ السلام کی معیّت میں آسمان در آسمان اوپر کی طرف سفر کرتے ہوئے ساتویں آسمان تک جا پہنچے ، پھر وہاں سے اوپر جہاں تک اللہ نے چاہا بلندیوں تک پہنچے اور اس معراج کی انتہاء ’’سدرۃ المنتہیٰ ‘‘ تک ہوئی کہ جس کے قرب وجوار میں جنۃ الماویٰ ہے۔ اللہ رب العرش الکریم ، رب کبریاء نے جس طرح سے چاہی اور جس جس انعام سے چاہی اپنے بندے(محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) کی تکریم فرمائی ، آپ کی طرف وحی بھیجی اور نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی ذات اقدس کے ساتھ ہم کلام ہونے کا شرف بخشا۔ اسی واقعہ کے دوران اللہ تبارک و تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اور آپ کی امت) پر شب
Flag Counter