قرآن کی نص موجود ہے۔ فرمایا:
﴿سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ﴾ (بنی اسرائیل:۱)
’’وہ اللہ کریم (ہر عیب اور نقص سے) پاک ہے جو اپنے بندے (محمد صلی اللہ علیہ وسلم) کو راتوں رات ادب والی مسجد (خانہ کعبہ) سے دور کی مسجد (بیت المقدس) میں لے گیا جس کے گرد ہم نے برکت کر رکھی ہے تاکہ ہم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی (قدرت کی) نشانیاں دکھلائیں۔ بے شک وہی اللہ ہے جو (ہر بات کو اور ہر چیز کو) سنتا اور دیکھتا ہے۔ ‘‘[1]
|