Maktaba Wahhabi

135 - 444
آسمان پر چڑھتا ہے۔ وہ ان (سب کو جانتا ہے اور وہ عرش پر رہ کر تم جہاں رہو اپنے علم اور قدرت سے) تمہارے ساتھ ہے اور اللہ تمہارے کاموں کو دیکھ (بھی) رہا ہے۔ ‘‘ اسی مضمون کو اللہ رب الکبریاء نے ایک دوسرے مقام پر یوں بیان فرمایا ہے: ﴿أَأَمِنتُم مَّن فِي السَّمَاءِ أَن يَخْسِفَ بِكُمُ الْأَرْضَ فَإِذَا هِيَ تَمُورُ ﴿١٦﴾ أَمْ أَمِنتُم مَّن فِي السَّمَاءِ أَن يُرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًا ۖ فَسَتَعْلَمُونَ كَيْفَ نَذِيرِ ﴿١٧﴾ وَلَقَدْ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيرِ﴾ (الملک:۱۶ تا ۱۷) ’’کیا تم اس (اللہ رب العالمین)سے بے خوف ہو گئے جو آسمان پر ہے کہ وہ تمہیں زمین میں دھنسادے اور زمین پر اچانک جہکولے مارنے لگے یا تم اس سے بے خوف ہوگئے ہو جو آسمان میں ہے کہ وہ تم پر پتھراؤ والی آندھی بھیج دے۔ پھر عنقریب تم جان لو گے کہ میرا ڈرانا کیسا ہے؟‘‘ اور پھر یوں فرمایا: ﴿مَن كَانَ يُرِيدُ الْعِزَّةَ فَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ جَمِيعًا ۚ إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ ۚ وَالَّذِينَ يَمْكُرُونَ السَّيِّئَاتِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ۖ وَمَكْرُ أُولَـٰئِكَ هُوَ يَبُورُ﴾ (فاطر :۱۰) ’’جو شخص عزت چاہتا ہوں تو عزت ساری اللہ ہی کی ہے۔ پاکیزہ کلمہ (لاالہ الا اللہ) اس کی طرف چڑھ جاتا ہے اور نیک کام اس کو چڑھاتا ہے اور جو لوگ (اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) تیرے سنانے کو بُرے بُرے مکر کرتے ہیں ان کو سخت عذاب ہو گا اور ان کا مکر خود ہی تباہ ہو گا۔ ‘‘ تیسرے مقام پر یوں ارشاد ہے:
Flag Counter