Maktaba Wahhabi

136 - 444
﴿وَلِلّٰهِ يَسْجُدُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مِن دَابَّةٍ وَالْمَلَائِكَةُ وَهُمْ لَا يَسْتَكْبِرُونَ ﴿٤٩﴾ يَخَافُونَ رَبَّهُم مِّن فَوْقِهِمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ﴾ (النحل:۴۹ تا ۵۰) ’’اور آسمان اور زمین میں جتنے جاندار ہیں اور جتنے فرشتے ہیں ، سب اللہ تعالیٰ کو سجدہ کرتے ہیں اور وہ (اس کی عبادت سے) غرور نہیں کرتے۔ فرشتے اوپر کی طرف سے اپنے مالک سے ڈرتے ہیں (ان کا رب ان کی اوپر والی جانب اپنے عرش پر ہے) اور ان کو جو حکم ہوتا ہے وہ بجا لاتے ہیں۔‘‘ سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ عبداللہ بن ذوالخویصرہ التمیمی والے قصہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بیان کرتے ہیں :((أَ لَا تَأْمَنُوْنِي وَأَنَا أَمِیْنُ مَنْ فِی السَّمَآئِ یَأْتِیْنِيْ خَبَرُ السَّمَائِ صَبَاحًا وَّ مَسَآئً ؟))’’کیا تم لوگ میرا اعتبار نہیں کرتے جب کہ میں اُس پروردگار کے ہاں مکمل امین (دیانتدار) ہوں کہ جو آسمانوں پر ہے۔ میرے پاس صبح و شام آسمان پر سے خبر آتی رہتی ہے۔‘‘ (اور ہر خبر کو اللہ عزوجل بھیجتے ہیں۔اس حدیث سے اللہ رب العالمین کا آسمانوں پر ہونا ثابت ہوتا ہے اور یہی اہل السنۃ والجماعۃ کا عقیدہ ہے۔) [1] اور اہل السنۃ والجماعۃ والے اس بات پر بھی ایمان رکھتے ہیں کہ :اللہ عزوجل کی کرسی اور اس کا عرش برحق ہیں (عرش کریم کا تو ذکر ہو چکا۔) کرسی کے بارے میں اللہ رب العالمین ارشاد فرماتے ہیں : ﴿اللّٰهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ۚ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۖ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا
Flag Counter